ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس خریدنے والی کمپنی کارگل ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ جعلی ہے،سینیٹ ذ یلی کمیٹی خزانہ میں انکشاف ، کمپنی کو صبور نامی شخص نے جعلی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام پر 18 دسمبر 2013 ء کو رجسٹرڈ کرایا، ایک ماہ کے بعد قومی ادارہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو اسی کمپنی کو فروخت کیا گیا،چیئرمین نجکاری کمیشن نے رپورٹ کمیٹی کو پیش کردی،کمیٹی کا فائنل رپورٹ سینی قائمہ کمیٹی خزانہ کو فوراً جمع کرا نے کا فیصلہ

ہفتہ 16 جنوری 2016 08:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16جنوری۔2016ء) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف ہوا ہے کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس خریدنے والی کمپنی کارگل ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ جعلی ہے۔ کارگل ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو صبور نامی شخص نے جعلی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام پر 18 دسمبر 2013 ء میں رجسٹرڈ کرایا اور ایک ماہ کے بعد قومی ادارہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو اسی کمپنی کو فروخت کیا گیا۔

سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس گزشتہ روز سینیٹر کامعل علی آغا کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹر محسن عزیز ‘ سینیٹر اسلام الدین اور سینیٹر سعید غنی نے شرکت کی۔ نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے کارگل ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹد کے بارے میں تفصیلی رپورت کمیٹی کو پیش کی جس کیم طابق اس کمپنی کی رجسٹریشن کے فوراً بعد ایچ ایسی خریدلیا تھا۔

(جاری ہے)

سینٹیر محسن عزیز نے بتایا کہ کارگل ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ امریکہ کی کمپنی ہے جو کہ اچھی شہرت کی حامل ہے مگر اسی نام پر جعلی کمپنی پاکستان میں رجسٹرڈ کی گئی ہے اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام بھی جعلی اندراج کئے گئے تھے۔ اس قومی ادارے کو اونے پونے خریدنے کیلئے یہ سب ڈرامہ رچایا گیا ہے جو کہ ملکی اثاثوں کے ساتھ مذاق ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے ا ثا ثے صحیح طور پر نہیں ظاہر کئے گئے اور اصل قیمت سے سستا فروخت کردیا گیا ہے۔

ان کے مطابق ایچ ای سی کی اصل قیمت 88 کروڑ سے زیادہ مگر حکومت نے صرف 25 کروڑ میں فروخت کردیا ہے اور یہ قوم سے فراڈ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اثاثوں پر لیا گیا بینک سے قرضہ کو صرف قرضہ ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ ایچ ای سی کے اثاثوں کو طاہر بھی نہیں کیا گیا ہے اس موقع پر کنونیئر کمیٹی کامل علی آغا نے کہا کہ ایچ ای سی کی نجکاری کا پورا طریقہ کار ہی بڑے لیول پر اس قومی اثاثے کو ہضم کرنے کا مقصد ظاہر ہورہا ہے۔ اس موقع پر سینیٹر اسلام الدین شیخ نے کہا کہ جعلی کمپنی کے ہاتھوں قومی اثاثوں کو فروخت کرنا قوم کی تذلیل ہے ۔ کمیٹی نے فائنل رپورٹ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو فوراً جمع کرا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :