اسلام آباد،نجی ہسپتال کے ڈاکٹر نے فالتوچربی نکالنے کے نام پر خاتون کو مار دیا،حفیظ احمد نے بیوی کا وزن بڑھنے کے باعث بی ول ہسپتال سے رابطہ کیا تو ڈاکٹر شاہد محمود نے جسم سے فالتو چربی کم کروانے کا مشورہ دیا ،بی ول ہسپتال کے ڈاکٹر شاہد محمود نے آپریشن کے بعد مہوش جبین کے جسم کے اندرونی زخم کھلے چھوڑ دیئے اور مریضہ کو گھر بھیج دیا، زخم کھلے ہونے کے باعث خون پھیپھڑوں میں چلا گیا،ر زخموں میں پیپ پڑ گئی اور مہوش کا انتقال ہو گیا،پی ایم ڈی سی نے واقعہ کا نوٹس لے لیا

جمعہ 15 جنوری 2016 08:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15جنوری۔2016ء) وفاقی دارالحکومت کے ایک نجی ہسپتال نے انسانی جسم سے فالتو چربی نکالنے کے نام پر لاکھوں روپے بٹور کر تین معصوم بچوں کی ماں کو مار دیا‘ نجی ہسپتال کے جعلی ڈاکٹر شاہد محمود نے حفیظ احمد کی بیوی مہوش جبین کو جسم کے زخم کھلے چھوڑ کر ہی گھر بھیج دیا‘ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے جعلی ڈاکٹروں سمیت نجی ہسپتال کے لائسنس اور ڈگریاں طلب کر لی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے رہائشی حفیظ احمد کی بیوی کا وزن بڑھنے کے باعث بلیو ایریا میں واقعہ نجی ہسپتال بی ول سے رابطہ کیا تو جعلی ڈاکٹر شاہد محمود نے انہیں جسم سے فالتو چربی کم کروانے کا مشورہ دیا اور اس سلسلے میں دو جعلی خواتین مریضوں سے بات کروا کر خاتون کے اہل خانہ کو آمادہ کیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ڈاکٹر داؤد نشہ دینے والے اور ڈاکٹر صدف میڈیکل آفیسر اور ڈاکٹر عرفان میڈیکل سپیشلسٹ کا ایک گروپ بنا کر 2 لاکھ 84 ہزار سے زائد رقم وصول کر کے مسماة مہوش جبین مرحومہ کا آپریشن 10 اکتوبر 2015ء کو کیا اور تین دن بعدمریضہ کو گھر بھیج دیا ۔

گھر جا کر مہوش جبین کو کھانسی شروع ہو گئی اس دوران جعلی ڈاکٹر شاہد محمود ان کو جھوٹی تسلیاں دیتے رہے۔حالت انتہائی نازک ہونے پر مہوش جبین کو پمز لے جایا گیا جہاں پر حفیظ احمد پر انکشاف ہوا کہ ان کی بیوی کی سرجری کے بعد اندر کے زخم کھلے چھوڑنے کے باعث خون پھیپھڑوں میں چلا گیا ہے جس کی وجہ سے کھانسی ہو گئی ہے اور زخموں میں پیپ پڑ گئی ہے اور ان کا بچنا مشکل ہے 28 نومبر 2015ء کو مہوش جبین کا انتقال ہو گیا۔

اس سلسلے میں خبر راں ادارے نے جب بی ول ہسپتال کے ڈاکٹر شاہد محمود سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ آپریشن انہوں نے کیا ہے لیکن وہ اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ خبر رساں ادارے نے جب پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار بریگیڈئیر (ر) ڈاکٹر حفیظ الدین احمد صدیقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ متعلقہ کیس کے حوالے سے درخواست پی ایم ڈی سی میں جمع کروانے کے بعد ہسپتال اور ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :