فرانس: انتہا پسندی میں ملوث تین اسلامی تنظیموں پر پابندی عائد، یہ تنظیمیں کھلم کھلا انتہا پسندی کے فروغ اور پرچارک میں ملوث تھی،ترجمان فرانسیسی حکومت

جمعہ 15 جنوری 2016 08:53

پیرس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15جنوری۔2016ء ) فرانسیسی حکومت نے ملک میں انتہا پسندی میں ملوث تین اسلامی تنظیموں پر پابندی عاید کرتے ہوئے ان کے زیرانتظام چلنے والے اداروں اور مساجد کو بھی بند کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی وزیرداخلہ برنارکازنوف نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ حکومت نے انتہا پسندی میں ملوث تین اسلامی این جی اوز پر پابندی عاید کی ہے۔

ان میں سے ایک تنظیم کے زیراہتمام پیرس میں ایک مسجد بھی قائم کی گئی تھی جسے پچھلے سال نومبر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کیبعد بند کر دیا گیا تھا۔مسٹر کازنوف نے کہا کہ جمہوریہ فرانس میں دہشت گردی،انتہا پسندی، مذہبی اشتعال انگیزی اور نفرت پھیلانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ فرانسیسی پولیس نے پچھلے سال دسمبر کے اوائل میں پیرس کے نواحی علاقے لانیی سورمارن کے مقام پر ایک مسجد کی تالا بندی کر دی تھی۔

(جاری ہے)

یہ اقدام 13 نومبر کو پیرس میں ہونے والی دہشت گردی کے رد عمل میں کیا گیا تھا۔ تیرہ نومبر 2015ء کو فرانس میں دہشت گردی کے واقعات میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھیاور ان حملوں کی ذمہ داری ”داعش“ نے قبول کی تھی۔ادھر فرانسیسی حکومت کے ترجمان اسٹیفن لوفول نے کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ان کی جنگ پوری قوت سے جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نفرت کے مبلغین کے خلاف جنگ کو مزید وسعت دی جائے گی۔ترجمان نے کہا کہ حکومت نے جن اسلامی تنظیموں پر پابندی عاید کی ہے وہ کھلم کھلا انتہا پسندی کے فروغ اور پرچارک میں ملوث تھی ۔