گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بناکر کشمیر کو متنازعہ نہ بنایا جائے، سید علی گیلانی،الگ صوبے کی حیثیت بھارت کے جبری قبضے کو تقویت پہنچانے کے مترادف ہوگا،بیان

جمعہ 15 جنوری 2016 09:14

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15جنوری۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی خبروں پر بات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ بھارت کے جبری قبضے کو تقویت پہنچانے کے مترادف اقدام ہوگا اور اس طرح کی کوئی بھی کوشش کشمیری عوام کے لئے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوسکتی ہے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جنگ بندی لائن کے دونوں اطراف جموں کشمیر کا پورا خطہ متنازعہ ہے اور کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر اسی کے کسی بھی حصے سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ لئے جانے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی سراسر خلاف ورزی ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم جنوب ایشیائی خطے کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے مخالف نہیں ہیں تاہم کشمیری قوم کے حقوق ، مفادات ، خواہشات اور قربانیوں کی قیمت پر تجارتی راہداری بنانے کی کوششیں کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور یہ خود پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے قومی اور روایتی پالیسی کے منافی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان ایران چین اور وسط ایشیائی ممالک کے مابین تجارت کو فروغ دینے کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ مذکورہ ممالک جب تک آپس میں سیاسی تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی کوشش نہیں کرتے تجارتی روابط بڑھانے کے خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتے