بابائے قوم کے مجسمہ کی بغیر اجازت تنصیب ،چینی حکومت کا لاکھوں ڈالر مالیت سے تیار ماوٴزے تنگ کا سنہری مجسمہ مسمارکرنے کا فیصلہ

بدھ 13 جنوری 2016 09:46

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13جنوری۔2016ء )چینی حکام نے بابائے قوم ماوٴزے تنگ کا نصف ملین ڈالر مالیت سے تیار کردہ سنہری مجسمہ مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق چینی حکام کا کہنا ہے کہ ماوٴزے تنگ کے مجسمہ کی مسماری کا فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ جس جگہ یہ مجسمہ نصب کیا گیا تھا وہاں مجسمہ کی تنصیب سے قبل اس کی اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی اور نہ مجسمہ کی تیاری کے لیے حکومت سے لائسنس حاصل کیا گیا ہے۔

مختلف عالمی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ چینی حکام کا کہنا ہے جس گروپ نے ماوٴزے تنگ کا مجسمہ تیار کیا ہے اس کا چینی حکومت کے ساتھ کوئی تعلق ہے نہ ہی اس گروپ نے مجسمہ کی تنصیب کے لیے جگہ کی منظوری لی تھی اور نہ اس کا پرمٹ حاصل کیا تھا۔

(جاری ہے)

حکومت کی اجازت کے بغیر ہی ماوٴزے تنگ کا 24 میٹر اونچا مجسمہ تیار کر کے اسے نصب کر دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ چینیوں کے بابائے قوم ماوٴزے تنگ کے یادگاری مجسمہ کی تیاری پر بھی کڑی تنقید سامنے آتی رہی ہے۔ چونکہ مجسمے پر سنہری قلعی کی گئی جس سے ماوزے تنگ کے ایک امیر راہ نما کا تاثر ابھرتا ہے۔ حالانکہ ماوٴزے تنگ چین ہی کا نہیں بلکہ اپنے آبائی قصبے کا بھی غریب شخص تھا۔ ماوٴزے تنگ کے پیروکاروں کا کہنا ہے کہ ان کے آنجہانی لیڈر نے پوری زندگی غربت اور سادگی میں بسر کی۔ ان کے دنیا سے چلے جانے کے بعد ان کا سنہری مجسمہ تیار کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔چین میں تیار کردہ ماوٴزے تنگ کے مجسمہ کو مصر کے ابوالھول کے مجسمہ کی طرز پر بنایا گیا جس پر سنہرے پانی کی قلعی کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :