پاکستان اور ایران کا گوادر اور چابہار کو ملانے کیلئے ریل کی پٹڑی بچھانے کا فیصلہ ،ایران مکران ڈویژن کو فراہم کی جانے والی 7 میگاواٹ بجلی میں مزید 30 میگاواٹ کا اضافہ کرے گااور نیشنل گرڈ میں شامل ہونیوالی ایک ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرتا رہے گا،ایرانی صوبہ سیستان کے گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان ملاقات فیصلے

بدھ 13 جنوری 2016 09:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13جنوری۔2016ء) پاکستان اور ایران نے گوادر اور چابہار کو ملانے کے لیے ریل کی پٹڑی بچھانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ایران مکران ڈویژن کو فراہم کی جانے والی 7 میگاواٹ بجلی میں مزید 30 میگاواٹ کا اضافہ کرے گااور نیشنل گرڈ میں شامل ہونیوالی ایک ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرتا رہے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے گورنر آقا علی اوساط ہاشمی کی قیادت میں 22رکنی ایرانی وفد نے ملاقات کی جس میں چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، گوادر پورٹ اتھارٹی کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

ملاقات کے دوران دو نوں جانب کے رہنماؤں نے سرحد کی سکیورٹی، منشیات کی اسمگلنگ اور سرحد پار غیر قانونی آمد و رفت سمیت دیگر امور پر تبالہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں صوبائی حکومت نے ایران کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ملاقات میں سرحدی تجارت، نئی شپنگ سروس اور گوادر سے ایرانی شہروں کے درمیان پروازیں شروع کرنے سے متعلق منصوبوں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

سرحدی سکیورٹی اور متعلقہ معاملات پر نظر رکھنے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی، جبکہ اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی معاملات کی نگرانی بارڈر کمیشن پہلے ہی تشکیل دیا جاچکا ہے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان اور ایرانی وفد کی ملاقات میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایران کی جانب سے مکران ڈویژن کو فراہم کی جانے والی 7 میگاواٹ بجلی میں مزید 30 میگاواٹ کا اضافہ کیا جائے گا، جبکہ اس کے ساتھ ایران نیشنل گرڈ میں شامل ہونے والی ایک ہزار میگاواٹ بجلی بھی فراہم کرتا رہے گا۔