بھارت نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا،وزیرخارجہ اور داخلہ کی ملاقات ،ایس پی گورداس پور کوکلین چٹ نہ دینے کافیصلہ،بھارت اب پٹھان کوٹ حملے کے الزامات پاکستان پر لگانے کی بجائے اندرونی عناصر سے تحقیقات کرنا چاہتا ہے ،سفارتی ذرائع، پاکستان کی پٹھان کوٹ حملہ کیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل،بھارت کیجانب سے دئیے گئے فون نمبر غیر رجسٹرڈ نکلے ہیں،میڈیا رپورٹس

منگل 12 جنوری 2016 09:41

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12جنوری۔2016ء)بھارت نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ،حملے میں ملوث ایس پی گورداس پور سلویندر سنگھ کو کلین چٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے وزیرداخلہ راج ناتھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے پٹھان کوٹ حملے میں ملوث ایس پی گورداس پور سلویندر سنگھ کوکلین چٹ دینے کے امکانات کو رد کردیا اور ایس پی سے مزید تفتیش جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سب سے پہلے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا دائرہ کار اندرون ملک بڑھایا جائے اور جو عناصر اس حملے میں ملوث ہیں ان سے مزید تفتیش کی جائے۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونیوالی ملاقات میں پاک بھارت موجودہ تعلقات اور پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کے بعد کچھ عناصر نے پاک بھارت تعلقات کو خراب کرنے کے لئے پاکستان پر فوری الزامات کی بوچھاڑ کردی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے عمل کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے وزراء اعظم نوازشریف اور نریندری مودی کے درمیان ہونیوالی حالیہ ملاقات کے بعد تعلقات میں بہتری آئی جو کچھ عناصر کو پسند نہیں آئی اس لئے بھارتی حکومت نے حملے کے الزامات پاکستان پر لگانے کی بجائے اس میں ملوث اندرونی عناصر سے تحقیقات کررہی ہے ۔ ملا قات میں رواں ما ہ دونو ں ممالک کے ما بین خا رجہ سیکر ٹر یز سطح مذاکرات پر بھی تبا دلہ خیال کیا گیا ۔

ادھرپاکستان نے پٹھان کوٹ ائیربیس حملہ کیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں،بھارت کی جانب سے دئیے گئے فون نمبر غیر رجسٹرڈ نکلے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں پٹھان کوٹ پر2جنوری کو حملہ ہوا۔بھارت نے پاکستان کو حملہ آوروں سے متعلق کچھ فون نمبر فراہم کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حملہ آوروں نے بہاولپور سے ان نمبروں پر بات کی تھی،پاکستان تحقیقات کرے۔

بھارت کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ حملہ آور کالعدم جیش محمد سے تعلق رکھتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی اداروں نے بھارتی معلومات کی روشنی میں تحقیقات شروع کردی تھیں اور تحقیقات کے بعد ابتدائی رپورٹ بھارت کو بھجوا دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت نے جو فون نمبر فراہم کئے وہ غیر رجسٹرڈ ہیں تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔بھارت سے پٹھان کوٹ واقعہ پر مزید شواہد اور ثبوت مانگے گئے ہیں،امکان ہے کہ بھارت کا جواب جلد مل جائے گا۔پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد پنجاب کے شہر بہاولپور میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں