میکسیکو کا منشیات کے ڈان الچاپو گزمین کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ،امریکی محکمہ خارجہ نے جوگزمین کی گرفتاری کی اطلاع دینے والے کے لیے 50 لاکھ ڈالر انعام مقرر کیا تھا،چھ ماہ تک مفرور رہنے والے گزمین کو ان کی آبائی ریاست سنالوا کے ساحلی شہر لاس موچس سے گرفتار کیا گیا

پیر 11 جنوری 2016 09:13

میکسیکوسٹی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11جنوری۔2016ء)میکسیکو کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے کہاہے کہ منشیات فروشوں کے گروہ کے ڈان جواکوئین ”ال چیپو“ گزمین کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔چھ ماہ تک مفرور رہنے والے گزمین کو جمعے کو ان کی آبائی ریاست سنالوا کے ساحلی شہر لاس موچس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

میڈیا کے سامنے پیش کرنے کے بعد حکام نے انھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے وسطی میکسیکو میں واقع الٹیپلانو نامی جیل منتقل کر دیا۔یہ وہی جیل ہے جہاں سے گذشتہ جولائی میں وہ ڈیڑھ کلو میٹر لمبی سرنگ کے ذریعے فرار ہوئے تھے۔میکسیکن حکام کا کہنا ہے کہ گزمین کی امریکی حکام کو حوالگی کا فیصلہ سنہ 2014 میں اس سلسلے میں امریکہ کی جانب سے درخواستوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ماضی میں امریکہ کی جانب سے جوکوئین گزمین کو ان کے حوالے کرنے کی درخواستیں مسترد کی جاتی رہی ہیں تاہم نامہ نگاروں کے مطابق ممکن ہے کہ اب میکسیکن حکام نے فیصلہ کر لیا ہو کہ گزمین کو ملک میں قید رکھنا محفوظ نہیں کیونکہ وہ اہلکاروں اور حکام کو خرید لیتے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے جوکوئین گزمین کی گرفتاری کی اطلاع دینے والے کے لیے 50 لاکھ ڈالر انعام مقرر کیا تھا،میکسیکو کے حکام کی جانب سے گزمین کی امریکہ کو حوالگی کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق اٹارنی جنرل کے دفتر کا کہنا ہے کہ گزمین کے وکلا کے پاس اس فیصلے پر اعتراض کرنے کے لیے تین دن اور انھیں ثابت کرنے کے لیے مزید 20 دن ہوں گے۔ایک اندازے کے مطابق گزمین ایک ارب ڈالر کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ان کا شمار دنیا کے مطلوب ترین منشیات فروشوں میں ہوتا ہے اور ان کا گروہ کوکین، بھنگ، چرس اور دیگر منشیات امریکہ میں جہاز، زمین اور سمندر کے راستے سمگل کرتا رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے جوکوئین گزمین کی گرفتاری کی اطلاع دینے والے کے لیے 50 لاکھ ڈالر انعام مقرر کیا تھا۔خیال رہے کہ گزمین کو سنہ 1993 میں 20 سال کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا گیا تھا تاہم وہ اس سے پہلے بھی آٹھ سال بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔وہ 13 سال تک فرار رہے اور انھیں 2014 میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔