کرپشن کے الزامات :معزول صدرحسنی مبارک کے دو بیٹوں کی سزاء برقرار

پیر 11 جنوری 2016 09:12

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11جنوری۔2016ء)مصر کی اعلی ترین اپیل عدالت نے معزول صدر حسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کو کرپشن کی پاداش میں سنائی جانے والی تین سالہ قید کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ حسنی مبارک کب تک جیل میں رہیں گے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں ان کے دونوں بیٹوں کو رہا کر دیا گیا تھا کیونکہ وہ پہلے ہی سزا کی مدت پوری کر چکے تھے۔

ستاسی سالہ حسنی مبارک 2011 میں اپنی ایوان اقتدار سے بیدخلی کے بعد گرفتاری کا زیادہ وقت فوجی ہسپتال میں گزارا ہے۔گزشتہ برس مئی میں ایک مصری عدالت نے انہیں اور ان کے دو بیٹوں کو 16 ملین ڈالر خرد برد کرنے کے الزام میں تین برس قید کی سزا سنائی تھی۔ یہ رقم صدارتی محلات کی مرمت کے لئے مختص تھی۔انہیں سولہ ملین ڈالر کے علاوہ مزید 21 ملین مصری پاوٴنڈ بطور جرمانہ ادا کرنے کا بھی پابند بنایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تیس برس تک مصر کے بلا شرکت غیرے حکمران رہنے والے مصری صدر کے خلاف عوامی تحریک کے دوران مظاہرین کو قتل کرانے کے الزام میں قائم مقدمے میں بری کر دیا گیا تھا۔ استغاثہ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کر رکھی ہے۔مصر کی اعلی ترین اپیلٹ کورٹ کی جانب سے معزول صدر حسنی مبارک کو تین برس قید کی سزا کے قانونی اور سیاسی مضمرات پر روشنی ڈالنے ہوئے قانونی ماہری عصام الاسلامبولی نے کہا ہے کہ سزا کے بعد وہ صدر اور فوجی سربراہ کی پنشن، فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین اور تمام عسکری میڈلز سے محروم ہو جائیں گے۔

سزا کے بعد ان کے بیٹے اور وہ خود کسی بھی حکومتی منصب کے لئے ساری عمر کے لئے نااہل ہو جائیں گے۔ سزا میں سنایا گیا جرمانہ ادا نہ کر سکنے پر انہیں مزید قید کی سزا بھی کاٹنا ہو گی۔ عدالتی فیصلے کے تحت ان کی مصر سے باہر بھجوائی کی رقم واپس منگوائی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :