پاکستان اور سعودی عرب کا دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے،دفاع ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ، تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ،پاکستان نے ہمیشہ امت مسلمہ میں اختلافات کو مذاکرات اورمصالحت سے حل کرنے کا کام کیا، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کیلئے کوششوں کی تائید کرتے ہیں، مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے عوام سعودی عوام کے ساتھ ہیں،دونوں ملکوں کے عوام گہرے تاریخی مذیبی اور برادرانہ تعلقات میں جڑے ہوئے ہیں،وزیراعظم نوازشریف کی سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات میں گفتگو، سعودی وزیر دفاع کی آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں پر پاک فوج کی تعریف ،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی کاروائیاں قابل تحسین ہیں،شہزادہ محمد بن سلمان

پیر 11 جنوری 2016 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11جنوری۔2016ء)پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے،دفاع ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ، تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ،وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے کوششوں کی تائید کرتا ہے، مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے عوام سعودی عوام کے ساتھ ہیں،دونوں ملکوں کے عوام گہرے تاریخی مذیبی اور برادرانہ تعلقات میں جڑے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اتوارکووزیراعظم نوازشریف سے سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات،خطے کی صورتحال،دہشتگردی کے خلاف جنگ،مشرق وسطی کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے،دفاع ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ، تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

سعودی عرب میں افرادی قوت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کے عوام خادم الحرمین شریفین کو انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔دونوں ملکوں کے عوام گہرے تاریخی مذیبی اور برادرانہ تعلقات میں جڑے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ سعودی سلامتی اور علاقائی سالمیت پر کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے دونوں ملکوں کے عوام ساتھ ہیں۔

دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے فوجی اتحاد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے کوششوں کی تائید کرتا ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے عوام سعودی عوام کے ساتھ ہیں ۔پاکستان نے ہمیشہ امت مسلمہ میں اختلافات کو مذاکرات مصالحت سے حل کرنے کا کام کیا ہے ۔سعودی وزیر دفاع کو ملک میں دہشتگردی اور انتہائی پسند ی کے خاتمے کیلئے شروع کیے گئے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی او ر فو ج کے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

دونوں ممالک نے انتہاپسندانہ سوچ کو باہمی تعاون سے مل کر شکست دینے پر اتفاق کیا۔اس موقع پر سعودی وزیر دفاع نے آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں پر پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی کاروائیاں قابل تحسین ہیں۔ اس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی ۔

ملاقات میں علاقائی سیکورٹی اور دفاعی تعاون سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاکہ سعودی عرب اور خلیجی ملکوں کی سلامتی ہمارے لیے اہم ہے ،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے ۔انھوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں ۔سعودی عرب کے وزیر دفاع نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کیلئے پاکستان بہت اہم ہے ،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیاں قابل ستائش ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہیں۔تمام معاملات پر پاکستان کی مکمل حمایت کریں گے ۔ اس سے قبل سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان پہنچے تو وزیر دفاع خواجہ آصف ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے نور خان ایئربیس پران کاپرتباک استقبال کیا بعد ازاں سعودی وزیر دفاع پاکستان کا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے ۔ائیرپورٹ پر وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر حکام نے انھیں رخصت کیا۔