یمن حکومت نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا،اقوام متحدہ کی یمنی حکومت کے فیصلے کی مذمت اور واپس لینے کا مطالبہ

ہفتہ 9 جنوری 2016 09:28

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8جنوری۔2016ء)یمن کی حکومت نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے انسانی حقوق جارج ابو الضعف کو ناپسندیدہ اور باغیوں کے لیے جانب دار شخصیت قرار دیتے ہوئے ملک سے نکل جانے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں یمنی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ جارج کو دراصل اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے اتحادی فوج کے حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت پر عالمی ادارے کی توجہ دلائی تھی جس پر صنعاء حکومت نے ناراض ہو کر انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق یمن میں اپنی جانب دارانہ ساکھ قائم رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔

ان کی موجودگی میں حوثی باغی اور منحرف صدرعلی عبداللہ صالح کی حامی ملیشیا انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں مگر یو این مندوب اس پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ایسی شخصیت کو صنعاء میں رہنے کا اب کوئی حق نہیں رہا ہے وہ جلد از جلد دارلحکومت چھوڑ دیں۔

متعلقہ عنوان :