کرسمس چھٹیوں کے بعد ہزاروں سیاح جرمن سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے باعث ٹریفک میں پھنسے رہ گئے ، اس صورت حال کے باوجود چیکنگ جاری رہے گی،وزیر داخلہ صوبہ باویریا

منگل 5 جنوری 2016 09:22

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5جنوری۔2016ء)کرسمس کی چھٹیوں کے بعد ہزاروں سیاح جرمن سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے باعث ٹریفک میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لیکن صوبہ باویریا کے وزیر داخلہ کا اصرار ہے کہ اس صورت حال کے باوجود چیکنگ جاری رہے گی۔تفصیلات کے مطابق مہاجرین کے موجودہ بحران کے دوران جرمنی نے بھی اپنی سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا تھا۔

اسی جانچ پڑتال کی وجہ سے کرسمس کی چھٹیوں کے بعد واپس جرمنی آنے والے ہزارہا شہری آسٹریا اور جرمنی کے ما بین سرحد پر ٹریفک میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔آسٹریا کی سرحد سے متصل جرمنی کے جنوبی صوبے باویریا کے وزیر داخلہ یوآخم ہیرمان کا کہنا ہے کہ ملکی سرحدوں پر جانچ پڑتال کا یہ عمل جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ہیرمان کا کہنا تھا کہ جب تک آزادانہ سفر کے یورپی معاہدے میں شامل ممالک یا دوسرے الفاظ میں شینگن زون کے رکن ملک اپنی بیرونی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی نہیں بنا لیتے، تب تک جرمن سرحدوں کی نگرانی کا نظام بھی جاری رکھا جائے گا۔

جرمنی کے اس سرحدی کنٹرول کو شینگن زون کی بیرونی سرحدوں کے کنٹرول سے مشروط کرتے ہوئے یوآخم ہیرمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی الوقت میں نہیں کہہ سکتا کہ جرمن سرحدوں پر نگرانی کا یہ عمل کتنے عرصے تک جاری رہے گا۔باویریا کے صوبائی وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ شینگن زون میں شامل ایسے ممالک جو یونین کی بیرونی اور اپنی قومی سرحدوں کی نگرانی کرنے کے سلسلے میں تذبذب کا شکار ہیں، انہیں شینگن کے معاہدے سے نکل جانا چاہیے۔

ہیرمان نے مزید کہا کہ جو قواعد کے مطابق چل سکتے ہیں، وہ (شینگن زون میں) شامل رہیں، اور جو قواعد سے اتفاق نہیں کرتے وہ نکل جائیں۔انہوں نے آزادانہ نقل و حرکت کے اس یورپی معاہدے میں شامل ممالک کی بیرونی سرحدوں پر شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کرنے کے مطالبے کو بھی دہرایا۔یوآخم ہیرمان کے مطابق جو ممالک شینگن قواعد و ضوابط کی پاسداری نہیں کر سکتے، وہ اس معاہدے سے نکل جائیں۔ آخر کار ایسے دیگر ممالک بھی تو ہیں جو شینگن زون میں شامل نہ ہونے کے باوجود یورپی یونین کا حصہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :