اسلام آباد، لڑکی کی پیدائش پر نالاں سسرالیوں نے 7ماہ کی معصوم بچی کو موت کے گھاٹ اتا دیا ، جواں سالہ لڑکی کو مبینہ طورپر یرغمال بنالیا ،وفاقی پولیس کا داد ا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرنے سے انکار ،بیٹاپہلے ہی جیل میں ہے اوربچی کو جنم دینے والی بیٹی سسرالیوں کی حراست میں، تھانہ گولڑہ پولیس کی نرالی منطق کے باعث مقدمہ تاحال درج نہ ہوسکا

پیر 4 جنوری 2016 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4جنوری۔2016ء) لڑکی کی پیدائش پر نالاں سسرالیوں نے 7ماہ کی معصوم بچی کو موت کے گھاٹ اتار کر جواں سالہ لڑکی کو مبینہ طورپر یرغمال بنالیا ،وفاقی پولیس نے داد ا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا،بیٹاپہلے ہی جیل میں ہے اوربچی کو جنم دینے والی بیٹی سسرالیوں کی حراست میں تھانہ گولڑہ پولیس کی نرالی منطق کے باعث قتل کامقدمہ تاحال درج نہ ہوسکا ہے ۔

خبر رساں ادارے کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق تھانہ گولڑہ کے علاقے میراں آبادی میں وٹے سٹے کی شادی دونوں خاندانوں کے درمیان دشمنی میں تبدیل ہوگئی ہے ۔خبر رساں ادارے کو محمد نذیر نے بتایاکہ انہوں نے قریبی رشتہ داروں سے وٹے سٹے کی شادی کی تو چند ماہ قبل بچی کی پیدائش پر سسرالیوں نے ظلم وبریت کی انتہاکردی گزشتہ روز علی الصبح سات ماہ کی ریبع کو پھینکا تو سر پر چوٹ لگنے سے اس کی موت واقع ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

بچی کی موت کی اطلاع فون پر دی گئی تو قتل کا مقدمہ درج کرانے کے لیے تھانہ گولڑہ جانے پر اس وقت مایوسی کا سامنا کرناپڑاجب اے ایس آئی عمران حیدر نے مقدمہ درج کرنے کے لیے لڑکی کے باپ یا ماں کا ہونا لازمی قرار دے دیا جبکہ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ بیٹی سسرالیوں نے یرغمال بنارکھی ہے اور بیٹا پہلے ہی خاندانی دشمنی کے باعث قتل کے مقدمہ میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے جبکہ میری مدعیت میں مقدمہ درج نہیں کیا جارہاہے تھانہ گولڑہ پولیس قتل کے مقدمہ میں فون پر معلومات لینے سے بھی انکاری ہے اعلی حکام سے اپیل ہے کہ واقعہ کی انکوائری کی جائے اور قتل کا مقدمہ میرٹ پر درج کیاجائے ۔