چین اور ویت نام میں طیارے کی لینڈنگ پرتنازعہ کھڑا ہو گیا،بیجنگ نے مصنوعی جزیرے پر طیارہ اتار کر ویتنام کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی،وزارت خارجہ، فیئری کراس ریف کے خطے پر مکمل خود مختاری حاصل ہے، ایک غیر عسکری طیارے کو ہوائی پٹی پر اتار کر اسکے معیار کی جانچ کی گئی،چین

پیر 4 جنوری 2016 09:39

ویت نام(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4جنوری۔2016ء)ویت نام نے چین پر الزام عائد کیا ہے کہ بیجنگ نے ایک مصنوعی جزیرے پر طیارہ اتار کر ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی کی جبکہ چین کا کہنا ہے کہ اسے فیئری کراس ریف کے خطے پر مکمل خود مختاری حاصل ہے، ایک غیر عسکری طیارے کو ہوائی پٹی پر اتار کر اسکے معیار کی جانچ کی گئی۔ایک غیر ملکی خبررسا ں ادارے کے مطابق بحیرہ جنوبی چین کے پورے خطے پر چین اپنا دعوی پیش کرتا ہے جو کہ دوسری ایشیائی ممالک ویت نام اور فلپائن کے دعوؤں سے متصادم ہے ویتنام نے چین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے متنازع بحیرہ جنوبی چین (ساوٴتھ چائنا سی) کے ایک مصنوعی جزیرے پر طیارہ اتار کرویتنام کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔

ویتنام کی وزرات خارجہ نے کہا ہے کہ چین نے بحیرہجنوبی چین میں سپریٹلی جزائر کے سلسلے میں ناجائز طور پر اپنا ہوائی اڈہ بنایا ہے۔

(جاری ہے)

ویتنام کا دعوی ہے کہ سپریٹلی جزائر کا سلسلہ ان کا حصہ ہے۔چین کہنا ہے کہ اسے فیئری کراس ریف کے خطے پر مکمل خود مختاری حاصل ہے اور اس نے ایک غیر عسکری طیارے کو ہوائی پٹی پر اتار کر اس کے معیار کی جانچ کی ہے۔

بحیرہ جنوبی چین کے پورے خطے پر چین اپنا دعوی کرتا ہے جو کہ دوسرے ایشیائی ممالک ویتنام اور فلپائن کے دعووں سے متصادم ہے۔ان ممالک کا الزام ہے کہ چین نے اس علاقے میں مصنوعی جزیرہ تیار کرنے کے لیے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور اسے عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب امریکہ نے بھی ہونے والی پرواز پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان پوجا جھنجھن والا نے کہا کہ ایسے ’تمام دعویداروں کو متنازع علاقے میں عوامی طور پر زمین پر مزید دعووں، نئی تعمیرات، عسکری اور تمام متنازع اقسام کی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔‘چین نے اس علاقے میں مصنوعی جزیرہ تیار کیا ہے جس پر پڑوسی دعویدار ممالک کے ساتھ امریکہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے کہا: ’ہم تمام دعویداروں کی عملی طور پر اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہیں جس سے کہ علاقائی استحکام کو خطرہ ہو اور ایسے اقدام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں جس سے بامعنی سفارتی حل کے لیے ماحول سازگار ہو۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنینگ نے کہاکہ ’چین نے پرواز کی مشق یہ جانچنے کے لیے کی تھی کہ آیا یہ ہوائی پٹی شہری ہوا بازی کے معیار کے مطابق ہے۔انھوں نے سپریٹلی جزائر کا چینی نام لیتے ہوئے کہا: ’چین کا ننشا جزائر اور اس کے قرب و جوار کے پانیوں پر مکمل اختیار ہے۔ چین کو ویتنام کی جانب سے بے بنیاد الزامات قابل قبول نہیں ہیں۔خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہنونی میں وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ویتنام نے چینی سفارت خانے کو ایک احتجاجی نوٹ بھیجا ہے اور دوبارہ ایسے عمل کو کرنے سے باز رہنے کے لیے کہا ہے۔

متعلقہ عنوان :