سول مجسٹریٹ نے واپڈا اہلکار کو قتل کرنے والے ملزم کو ملٹر ی پولیس کے حوالے کردیا، ملزم کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلے گا، وفاقی وزیر خواجہ آصف کی گوجر خان میں واپڈا کے مقتول اہلکار محبوب کے گھر آمد، قبر پر فاتحہ خوانی اور پھولوں کی چادر چڑھائی، والدہ اور بیوہ سے ملاقات، ہر قسم کے تحفظ اور انصاف کی یقین دہانی ، معاوضہ کا بھی اعلان

جمعہ 1 جنوری 2016 08:51

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2016ء)سول مجسٹریٹ کی عدالت نے واپڈا کے لائن مین کو قتل کرنے والے ملزم کو حساس ادارے کے افسر کو ملٹر ی پولیس کے حوالے کردیا، تفصیلات کے مطابق جمعرات کو تھانہ سہالہ پولیس نے واپڈا کے لائن مین کو قتل کرنے والے پاک فوج کے حاضر سروس میجر راجہ زاہد کو سول مجسٹریٹ عمر بشیر کی عدالت میں پیش کر دیا ،جہاں عدالت نے ملزم کو ملٹر ی پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا،ذرائع کے مطابق ملزم کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز واپڈا کا لائن مین علی واجبات کی عدم آدائیگی پر ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی میں احساس ادارے کے افسر راجہ زاہد کی رہائش گاہ کا میٹر کا ٹنے گیا تو معمولی تلک کلامی کے بعد ملزم راجہ زاہد نے پستول سے گولی مار کر واپڈا کے لائن مین کو قتل کر دیا اورلاش گوجر خان کے قریب جنگل میں پھینک دیا ، بعدازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا،ادھر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف گوجر خان میں واپڈا کے مقتول اہلکار محبوب کے گھر پہنچ گئے ، قبر پر فاتحہ خوانی اور پھولوں کی چادر چڑھائی ، والدہ اور بیوہ سے ملاقات کے دوران انہیں ہر قسم کے تحفظ اور انصاف کی یقین دہانی کے ساتھ ساتھ معاوضہ کا بھی اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع و پانی و بجلی خواجہ آصف گوجر خان میں مقتول واپڈا اہلکار محبوب کے گھر گئے اس دوران انہو ں نے مقتول محبوب کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی بعد ازاں وفاقی وزیر نے مقتول کی والدہ اور بیوہ سے ملاقات کے دوران تعزیت کرتے ہوئے 30لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں حکومت آپ کے ساتھ ہے تیس لاکھ روپے معاوضہ سے مقتول محبوب کی زندگی تو واپس نہیں آسکتی مگر یہ معاوضہ مرحوم کے لواحقین کیلئے ہے اور حکومت محبوب کے لواحقین میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت بھی دے گی جس پر مقتول محبوب کی والدہ نے کہا کہ ہمیں معاوضہ نہیں انصاف چاہیے میرے بیٹے کو اکیلا ریکوری کیلئے کیوں بھیجا گیا واپڈا کے دیگر اہلکار کیوں ساتھ نہیں گئے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے میرا ایک اور بیٹا سرکاری ملازم ہے میری درخواست ہے مقتول محبوب کی بیوہ پڑھی لکھی ہے اس کو سرکاری ملازمت دی جائے جس پر وفاقی وزیر خواجہ آصف نے حامی بھرلی اور نوکری کی یقین دہانی کرادی ۔