مفاد عامہ کے کام سیاست نہیں عبادت سمجھ کر کرتے ہیں، نواز شریف ،غریب عوام کا علاج مفت ہوگا،گھر کی ایشیاء اور جائیداد یں فروخت نہیں کرنا پڑیں گی، پروگرام فلاحی ریاست کی جانب ایک اور قدم ہے، اب امیر اور غریب کی تفریق نہیں رکھی جائے گی،غریب افراد کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے، نادار افراد کے صحت کے اخرجات حکومت برداشت کرے گی،وزیر اعظم کا قومی صحت کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب،یومیہ آمدن 200روپے والے غریب افراد کا علاج مفت کیا جائیگا،روڈ ایکسیڈنٹ، زچگی، کھانسی، نزلہ، زکام اور ہیپاٹائٹس سمیت چھوٹی بیماریوں کے لیے 50ہزار روپے مقرر ہوں گے، بائی پاس، گردوں کا آپریشن، اینجویو پلاسٹی سمیت بڑی بیماریوں پر 3 لاکھ روپے خرچ ہوں گے، دوران علاج مقرر حد عبور ہونے پر بیت المال مزید 3 لاکھ روپے دے گا،سپتال صحت کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے کم شرح سود پر قرضے لے سکیں گے،وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کی وزیر اعظم کو بریفنگ

جمعہ 1 جنوری 2016 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2016ء ) وزیراعظم نواز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کاعلان کر دیا انہوں نے کہا کہ قومی صحت پروگرام مسلم لیگ (ن) کے منشور میں کیے گئے ایک اور وعدے کی تکمیل ہے اور فلاحی ریاست کے قیام کے لیے ایک اورقدم ہے ، اب نادار افرا د کو علاج کے لیے اپنے گھر کی ایشیاء اور اور جائیداد یں بیچنا نہیں پڑیں گی ،کم آمدنی والے افراد کی صحت کی بنیادی سہولیات بلامعاوضہ فراہم کی جائیں گی ،پروگرام کا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت ہے ،مفاد عامہ کے کام سیاست نہیں عبادت سمجھ کر کرتے ہیں ،” قومی صحت کارڈ“ کا غلط استعمال کرنے سے گریز کی جائے یہ غریب عوام کا پروگرام ہے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی صحت پروگرام کے افتتاحی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر وزیراعظم نے قومی صحت پروگرام کا افتتاح کیا اس پروگرام سے ابتدائی طور پر 32 لاکھ خاندان استفادہ کر سکیں گے ،پروگرام کا آغاز ابتدائی طور پر اسلام آباد سے کیا گیا ہے، شروع میں 12 لاکھ خاندانوں کو قومی صحت کارڈ جاری کیے جائیں گے، بعد ازاں ان میں مزید 20 لاکھ خاندانوں کا بتدریج اضافہ کیا جائے گا،پروگرام کی افتتاحی پروگرام میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خرم دستگیر، وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ اور طارق فضل کے علاوہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

پروگرام کے حوالے سے وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن و کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ پاکستان میں 50 فیصد افراد بیماریوں کی وجہ سے غربت کا شکار ہیں، صحت کارڈ پاکستان کی تاریخ میں صحت عامہ کا منصوبہ ہے، قومی صحت پروگرام کا اجراء وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے کیا جا رہا ہے ، سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ اب شہری سرکاری خرچ پر نجی ہسپتالوں میں بھی کروا سکتے ہیں، بیماریوں کے لیے ہر خاندان سالانہ 3 لاکھ روپے تک علاج کا استفادہ کریں گے البتہ اس سے زائد اخراجات کے بعد بھی حکومت ادائیگی کرے گی جس کے لیے بیت المال سے معاہدہ کیا گیا ہے ،وزیر مملکت نے مزید بتایا کہ یہ کارڈ ان اافراد کو جاری کیا جائے گا جن کی یومیہ آمدن 200 روپے ہو گی جو ماہانہ چھ ہزار بنتی ہے ،سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ روڈ ایکسیڈنٹ، زچگی، کھانسی، نزلہ، زکام اور ہیپاٹائٹس سمیت چھوٹی بیماریوں کے لیے 50ہزار روپے مقرر ہوں گے، جبکہ بائی پاس، گردوں کا آپریشن، اینجویو پلاسٹی سمیت بڑی بیماریوں پر 3 لاکھ روپے خرچ ہوں گے، دوران علاج مقرر حد عبور ہونے پر بیت المال مزید 3 لاکھ روپے دے گا،انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کو بھی کم شرح سود پر قرضے دیئے جائیں گے تاکہ اسپتال اپنے معیار کو بہتر کریں۔

اسلام آباد میں قومی صحت پروگرام کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا بخوبی احساس ہے،کامیابی اجتماعی کوششوں کی بدولت ہی ممکن ہے، عوامی فلاح کے کسی پروگرام کی ناکامی کا آپشن قبول نہیں، ہم نے آئندہ ماہ کے لئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کم آمدنی والے افراد کو صحت کی سہولیات بلامعاوضہ فراہم کی جائیں گی اب کوئی نادار شخص اپنے علاج کے لیے گھر کی جائیدادیں فروخت نہیں کرنی پڑیں گی ، یہ پروگرام فلاحی ریاست کی جانب ایک اور قدم ہے اب امیر اور غریب کی تفریق نہیں رکھی جائے گی ، صحت مند معاشرہ صحت مند قومی کی بنیاد ہیں ، اب کو ئی غیریب نادمر اپنے گھر کی اشیاء فروخت نہیں کرے گا ،غریب افراد کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے، اب نادار افراد کے صحت کے اخرجات حکومت برداشت کرے گی،انہوں نے کہاکہ میری خواہش ہے قومی صحت پروگرام پاکستان کے دوسرے شعبوں میں بھی شروع کیا جائے اور سندھ اور خیبر پختونخوا کی غریب عوام کو بھی صحت کی مفت سہولیات میسر ہوں ،انہوں نے کہا کہ اس کارڈ کے تحت تین لاکھ تک کی رقم فراہم کی جائے گی رقم کی مدت کے خاتمے تک اگر علاج جاری رہا تو مزید رقم بیت المال سے فراہم کی جائے گی ،وزیراعظم نے متعلقہ محکموں کو خبر دار کیا ہے کہ اس منصوبے کا غلط استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور ڈاکٹر ز بھی غریب افراد کا اعلاج کرنے میں کوتاہی نہ برتیں کسی نے کوتاہی کی تو برداشت نہیں کی جائے گی بلکہ سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، ،وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے اور وسائل کم ہیں لیکن ہم محدود وسائل کے باوجود تمام مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں ،انہوں نے کہا کہ قومی صحت پروگرام مسلم لیگ کے منشور میں کیے گئے وعدے کی تکمیل ہے اور اس میں کوئی سیاسی مفاد نہیں بلکہ یہ منصوبہ خصوصی طور پر نادار اور دکھی افراد کی خدمت کے لیے شروع کیا گیا ہے ہم دکھی انسانیت کے دکھوں کا مداوا کرنا چاہتے ہیں اور دکھی انسانیت کی خدمت سیاست نہیں عبادت سمجھتے ہیں ،وزیراعظم نے کہا کہ مفاد عامہ کے کاموں میں قومی اتفاق رائے ضروری ہے ہم مثبت اور تعمیری سوچ سے پاکستان کے مسائل پر قابو پا سکتے ہیں ، اس پروگرام میں دو صوبے شامل ہیں،خواہش ہے تمام صوبائی حکومتیں بھی اس پروگرام میں شامل ہوں، وزیراعظم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے جب حکومت سنبھالی تو ملک کو بے شمار چیلجز کا سامنا تھا لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری اور قوم اتفاق سے تمام چیلجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،2013میں ملک کو دہشت گردی گیس بحران ،لوڈشیڈنگ نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا لیکن اب اللہ کے کرم سے ملک میں دہشت گردوں کے لیے زمین تنگ کر دی گئی ہے اور انکے بڑے بڑے نیٹ ورک ٹور دیئے گئے ہیں دہشت گرد ملک سے بھاگنے پر مجبور ہیں انکو بھاگنے کا موقع نہیں مل رہا ، کراچی میں امن قائم ہو رہا اور لوگوں میں خوف کی فضاء ختم ہو گئی ہے سرمایہ کاروں کا پاکستان کی طرگ رحجان بڑھ رہا ہے ،ملک میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے بجلی کے بڑے منصوبوں کا آغاز کر دیا ہے او ر حکومت کی مدت ختم ہونے تک ملک سے اندھیرے ختم ہو جائیں گے ،ملک میں گیس بحران کا بھی بہت جلد خاتمہ ہو جائے گا تاپی منصوبے کی تکمیل سے گیس کی قلت ختم ہو جائے گی ،انہوں نے کہا کہ گوادر سے خیبر تک سڑکوں کے جال بچھا رہے ہیں پاکستان کو گواد کے راستے وسطی ایشائی ریاستوں سے سڑکوں کے ذریعے منسلک کریں گے ، انہوں نے کہا کہ پاک چین راہداری منصوبہ پاکستان کے لیے خوشحالی کا پیغام ہے، خطے میں بے شمار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :