وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ، نیشنل ایکشن پلان اور این جی اوز کی رجسٹریشن بارے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ،این جی اوز کو نئی پالیسی کے تحت منظوری دینے کے عمل کا باقاعدہ آغاز کردیاگیا،دو این جی اوز کو باقاعدہ کام کرنے کی اجازت

منگل 29 دسمبر 2015 09:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2015ء)وفاقی وزیر داخلہ بچوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان اور انٹرنیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن بکے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیاگیا، وزارتِ داخلہ میں منعقدہ اجلاس میں آئی این جی اوز کو نئی پالیسی کے تحت منظوری دینے کے عمل کا باقاعدہ آغاز کردیاگیا، ملکی تاریخ میں انٹر نیشنل این جی اوز کے حوالے سے پہلی پالیسی کے تحت بدو بانٹرنیشنل این جی اوز کو باقاعدہ کام کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

منظوری حاصل کرنے والی آئی این جی اوز میں قطر چیریٹی اور ایم ایس ایف بیلجئم شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 127انٹرنیشنل این جی اوز نے نئی پالیسی کے تحت رجسٹریشن کے لئے باقاعدہ درخواست دی ہے۔

(جاری ہے)

وزارتِ داخلہ بقیہ آئی این جی اوز کی درخواستوں پرفیصلے کے عمل کو بھی جلد سے جلد مکمل کرے ۔وزیرِداخلہ کی آئی این جی اوز کے سلسلے میں قائم وزارتی کمیٹی کے ممبران کو ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ نئے ضابطہ کار کے تحت منظوری حاصل کرنے والی آئی این جی اوز کو ملک بھر میں مکمل حکومتی سپورٹ مہیا کی جائے۔

نئے پالیسی کا مقصد حکومت اور آئی این جی اوز کی پارٹنر شپ کو مزید مستحکم کرنا اور آئی این جی اوز کے کام کو آسان بنانا ہے۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر ملک بھر سے اعداد و شمار کو اکٹھا کرنے کے عمل کو مزیدتیز اور منظم کیا جائے ۔ پلان کے ہر نکتے کی موثر مانیٹرنگ کے لئے صوبائی حکومتوں سے مل کر اقدامات کئے جائیں۔

نکات پر پیش رفت کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی درجہ بندی کی جائے تاکہ ایسے نکات جن پر کارکردگی کی رفتارتسلی بخش نہیں ان پر متعلقہ محکمے اور حکومتیں زیادہ توجہ دے سکیں ۔نیشنل ایکشن پلان کی بدولت نہ صرف امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے بلکہ دہشت گردی کی عفریت میں گھری قوم کا حوصلہ بھی بلند ہوا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کسی ایک سیاسی جماعت، گروہ یا حکومتی ادارے کا پلان نہیں بلکہ ایک قومی پلان ہے جس کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر پوری قوت اور عزم سے عمل درآمد جاری رہے گا ۔