پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس،آصف زرداری پیپلز پارٹی پارلیمینٹر ین کے صدر منتخب، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا عہدہ چھوڑ دیں گے، پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کومجبوراًبنایاگیا،چاہتے ہیں دونوں کوضم کیاجائے،راجہ پرویز اشرف ، بلاشبہ رینجرزنے بہت اچھا کام کیا ہے جس سے امن قائم ہوا ہے ، وزیراعلیٰ اور سندھ حکومت کو رینجرز معاملے پر تحفظات ہیں انکی شکایات دور کی جائیں ،وزیراعظم کراچی آرہے ہیں،چاہتے ہیں وہ معاملات کوبہترطورپرچلائیں،اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو ، رینجرز اختیارات پر وفاق نے سندھ حکومت پر حملہ کیا ہے، گورنرراج ہویاکوئی اورراج آئین سے ماوراکوئی کام ہوگاتو پی پی مکمل مزاحمت کریگی ،نہیں چاہتے ہیں 90 کی سیاست واپس آجائے، قمرزمان کائرہ

پیر 28 دسمبر 2015 09:49

نوڈیرو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2015ء) سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو پاکستا ن پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے ،پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم کے انتقال کے بعد سے یہ عہدہ خالی تھا۔پاکستا ن پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے صدر منتخب ہونے کے بعد آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا عہدہ چھوڑ دیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کی شب نوڈیرومیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوکی زیرصدارت پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور مخدوم امین فہیم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس میں آصف زرداری کو پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کا صدربنانے کی قرارداد پیش کی گئی ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے چاروں صدور اور پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صدرنے بھی قرارداد کی حمایت کی جس کے بعد اتفاق رائے سے سی ای سی نے آصف زرداری کو پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کاصدرمنتخب کر لیا ۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے قمر الزمان کائرہ کے ہمراہ سی ای سی کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ سی ای سی اجلاس کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا۔آصف زرداری کو پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کا متفقہ صدر منتخب کر لیا گیا، امین فہیم کے انتقال کے بعد سے سیٹ خالی تھی مخدوم امین فہیم کو بھی اجلاس میں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کومجبوراًبنایاگیا،چاہتے ہیں دونوں کوضم کیاجائے۔

ایک سوال کے جواب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ رینجرز سندھ حکومت کی مرضی سے آئی ہے اور آپریشن کر رہی ہے بلاشبہ رینجرزنے بہت اچھا کام کیا ہے جس سے امن قائم ہوا ہے لیکن وزیراعلیٰ اور سندھ حکومت کو رینجرز معاملے پر تحفظات ہیں اس لئے وزیر اعلی سندھ کی شکایات دور کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ آپریشن کے کپتان ہیں اور وہ چاہتے ہیں معاملات کا علم انہیں ہونا چاہیے اس لئے وزیر اعلی کو آپریشن سے متعلق آگاہ رکھنا ضروری ہے ،وزیراعظم کل کراچی آرہے ہیں،چاہتے ہیں وہ معاملات کوبہترطورپرچلائیں،امیدکرتے ہیں وفاق فوری طورپرسندھ حکومت کی شکایات دورکریگا۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں صوبے آزاد ہیں آزاد ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ حکومتیں آزاد ہیں آئین کے تحت روز مرہ معاملات چلانے میں صوبہ وفاق کی مدد لے سکتاہے لیکن رینجرز اختیارات پر وفاق نے سندھ حکومت پر حملہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہت سی باتیں وفاقی وزیر داخلہ کو پہلے سے معلوم ہوتی ہیں حالانکہ وفاقی وزیر داخلہ کا سندھ کے معاملے سے براہ راست تعلق نہیں ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن تمام جماعتوں کی مرضی سے شروع ہوا اب وفاق کی مداخلت کو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ معاملہ سندھ پر چڑھائی ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنرراج ہویاکوئی اورراج آئین سے ماوراکوئی کام ہوگاتو پی پی مکمل مزاحمت کریگی ،نہیں چاہتے ہیں کہ90 کی سیاست واپس آجائے،جس کاشکارشہبازشریف بن جائیں،ہم نے پہلے دن سے وزیراعظم کو احترام دیا ہے ۔