پاکستان نے مسلح افواج، پیرا ملٹری فورسز، پولیس اور انٹیلی جنس اداروں سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کوششوں سے دہشت گر دی کیخلاف شاندار کامیابیاں حاصل کیں، پرویز رشید ، اب ہمیں دہشت گردوں کی ذہنیت کا خاتمہ کرنا ہے جس سے ہمارے معاشرے کو بڑا نقصان ہوا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات کا انفارمیشن سروس اکیڈمی میں ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 25 دسمبر 2015 09:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان نے مسلح افواج، پیرا ملٹری فورسز، پولیس اور انٹیلی جنس اداروں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کے باعث دہشت گردوں کے خاتمہ میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔ اب ہمیں دہشت گردوں کی ذہنیت کا خاتمہ کرنا ہے جس سے ہمارے معاشرے کو بڑا نقصان ہوا ہے۔

بدھ کو یہاں انفارمیشن سروس اکیڈمی میں پاکستان پیس کولیکٹو کے زیراہتمام دو روزہ ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دہشت گردی کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے مختلف گروپوں کی پریذنٹیشن کی تعریف کی اور شرکاء پر زور دیا کہ وہ انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے تخلیقی صلاحیتیں استعمال کریں کیونکہ انتہاپسندی دہشت گردی کو پروان چڑھاتی ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی اب عالمی برادری تعریف کررہی ہے کیونکہ یہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کیلئے بڑا معاون ہے اور دہشت گردوں کو انسانیت کے دشمن تصور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے بیلاروس کے حالیہ دورہ کے دوران بیلاروس کے صدر نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے بیلاروس کے عوام میں بھی تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے اسی طرح کے پیغامات اور جذبات کا اظہار دنیا کے دیگر دارالحکومتوں میں بھی کیا گیا۔

سینیٹر پرویز رشید نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ دہشت گردوں کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کرتے ہوئے معاشرہ سے انتہاپسندی اور منافرت کے خاتمہ کیلئے کام کریں کیونکہ دہشت گرد عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اور معاشرے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شرکاء، جن کا تعلق وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سے تھا، سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پوری دنیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امید کے ساتھ پاکستان کو دیکھ رہی ہے کیونکہ اس جنگ کا مقصد پوری انسانیت کو بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے اور اس کا کریڈٹ ملک کی مسلح افواج اور سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قلم اور بندوق کے ساتھ دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کرتے رہنا ہے، ہم معاشرہ سے انتہاپسندی اور دہشت گردی ختم کریں گے اور دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے معاشرے میں برداشت اور باہمی احترام کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں کے اہلکار پاکستان کو محفوظ ملک بنانے کیلئے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ پاکستان کی فوج، فضائیہ، پولیس اور انٹیلی جنس ادارے دہشت گردوں کے خاتمہ کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صف اول پر انتہا پسندی کا قلم کی طاقت سے بھی خاتمہ کرنا ہوگا۔ صف اول پر قلم کے سپاہی ہوں گے جو دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے میں محبت،برداشت اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینا ہوگا تاکہ ماضی میں منافرت کے جو بیج بوئے گئے ان کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے تربیتی ورکشاپ کے انعقاد کی تعریف کی اور شرکاء کے سخت کام کو سراہا جنہوں نے انسداد دہشت گردی کی سٹریٹجیز سے متعلق پریزینٹیشنز دیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی کوششوں کے باعث عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے کیونکہ گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کے شرکاء کا سخت کام اور کمٹمنٹ ظاہر کرتا ہے کہ وہ پاکستان اور پورے خطے کہ امن کا گہوارہ بنانے کیلئے کتنے سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کا خاتمہ ایک مقدس نصب العین ہے اور جن شرکا نے اس مقدس مشن میں حصہ لیا وہ قوم کے ہیرو ہیں۔ وفاقی وزیر نے دہشت گردی کی ذہنیت کے خلاف آرٹ موسیقی اور مصوری کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ آخر میں ورکشاپ کے شرکاء کے درمیان سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے