پاک افغان غیر سرکاری سیکیورٹی اجلاس ، دونوں ممالک کا اپنی سرحدوں پر دراندازی روکنے کے لئے مضبوط بارڈر مینجمنٹ کے قیام پر اتفاق ،اجلاس کے شرکاء کی عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات ، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے خطے کے ممالک مل کر لڑیں ، عبداللہ عبداللہ

جمعرات 24 دسمبر 2015 10:04

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2015ء) پاکستان اور افغانستان نے اپنی سرحدوں پر دراندازی روکنے باہمی ہم آہنگی پر مبنی مضبوط بارڈر مینجمنٹ میکنزم کے قیام پر اتفاق کیا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بات کا فیصلہ کابل میں ہونے والے دونوں ممالک کے درمیان غیر سرکاری سیکیورٹی مذاکرات کے دوران ہوا ۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے ریٹائر جنرلوں ، سیکیورٹی ماہرین اور پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی ۔

اجلاس کے بعد سرحد کے دونوں اطراف سیکیورٹی آپریشنز تعاون کے رسمی میکنزم کے نام سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ۔ جس میں یہ سفارش کی گئی کہ زمینی کمانڈروں کے درمیان ہاٹ لائنز قائم کی جائیں جبکہ دیگر مواصلاتی روابط کو فروغ دیا جائے تاکہ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کو بھی زیادہ بہترین بنایا جا سکے یہ اجلاس دونوں ممالک کے سیکیورٹی سیکٹر سٹیک ہولڈرز کے درمیان سیون ٹریک 1.5/11 اجلاسوں کی سیریز کا پہلا مرحلہ ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی جنہوں نے دہشت گردی کو مشترکہ خطرہ قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ وخطے کے تمام ممالک کو اس لعنت کے خاتمے کے لئے لڑنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اچھے برے دہشت گردوں کا کوئی تصور نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان سالمیت کا احترام کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کابل تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی افہام و تفہیم پر مبنی تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے ہم دوسروں کے معاملات میں نہ تو مداخلت کرتے ہیں اور نہ ہی اپنے معاملات میں مداخلت چاہتے ہیں ۔