پاکستان نیول اکیڈمی پی این ایس رہبر میں تقریب کا انعقاد، رائل سعودی نیول فورسز کے سربراہ وائس ایڈمرل عبداللہ سید السلطان کی بطور مہمان خصوص شرکت، ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ نے پرتپاک استقبال کیا، پاک نیول اکیڈمی میں بحرین ، اردن، لیبیا، مالدیپ، فلسطین، قطر، سعودی عرب ، سری لنکا، ترکمانستان اور یمن کے زیر تربیت کیڈٹس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے آفیسرز میں انعامات تقسیم ، مڈ شپ مین ارسلان طارق کو ان کی مجموعی بہترین کارکردگی پر اعزازی شمشیر عطا کی گئی جبکہ مڈشپ مین رانا محمد شعیب نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی،کیڈٹ شیر زمان، بحرین سے تعلق رکھنے والے کیڈٹ عمر جیدیا عبداللہ الذیاد اور ایس ایس سی کیڈٹ سائرہ بتول نے بالترتیب چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی گولڈمیڈل، چیف آف دی نیول اسٹاف گولڈ میڈل اور کمانڈنٹ گولڈ میڈل حاصل کئے،تقریب میں سینئر فوجی آفیسرز، سفراء، کئی ممالک کے دفاعی مندوبین، نمایاں سول شخصیات اور پاس آؤٹ ہونے والے مڈشپ مین اور کیڈٹس کے والدین کی شرکت، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ مراسم اور مضبوط مذہبی ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات قائم ہیں،سعودی وائس ایڈمرل عبد اللہ سید السطان

اتوار 20 دسمبر 2015 10:47

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2015ء)سخت تربیتی مراحل کے اختتام پر پاک بحریہ کے آفیسرز کی 104ویں کمیشننگ ٹرم اور13ویں شارٹ سروس آفیسرز کورس کے 88آفیسرز نے آج پاکستان نیوی میں کمیشن حاصل کیا۔ کمیشنگ کی تقریب پاکستان نیول اکیڈمی پی این ایس رہبر میں منعقد ہوئی۔ رائل سعودی نیول فورسز کے سربراہ وائس ایڈمرل عبداللہ سید السلطان تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

پاکستان نیول اکیڈمی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ نے مہمان خصوصی کا خیر مقدم کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس ایڈمرل عبداللہ سید السلطان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ مراسم اور مضبوط مذہبی ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات قائم ہیں۔ ہم پاکستان کو ’سعودی عرب کا قریب ترین دوست ‘ سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

خطے کے مسائل پر ہمارے مابین مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور دو طرفہ امور کے حوالے سے بھی ہمارے درمیان گفت و شنید کا سلسلہ مسلسل جاری رہتا ہے۔ دونوں برادر ممالک باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر علاقائی تعاون کے فروغ اور عالمی امن و استحکام کے قیام کے خواہاں ہیں۔ سعودی نیول کمانڈر نے کہا کہ سعودی عرب خطے کے تمام دو طرفہ اور بین الاقوامی تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیے جانے پر مکمل یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی اس وقت مکمل عدم استحکام کا شکار ہے۔ ہم ان تمام معاملات کو پر امن طریقے سے حل کرنے کے لیے متحد اور پر عزم ہیں اور اپنے دشمنوں کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا کوئی موقع فراہم نہیں کریں گے۔ کمانڈر رائل سعودی نیول فورسز نے مزید کہا کہ پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسزکے درمیان میری ٹائم سے متعلقہ معاملات پر وسیع تعاون پایا جاتا ہے اور ہم اس تعاون کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔

دوطرفہ بحری مشق’نسیم البحر ‘ کا باقائدہ انعقاد اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے۔ اس اہم سنگ میل کے حصول پر پاس آؤٹ ہونے والے آفیسرز کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کمانڈر رائل سعودی نیول فورسز نے کہا کہ مڈشپ مین اور کیڈٹس پیشہ ورانہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لائیں۔ ہمیں اپنے شاندار ماضی سے اپنا تعلق جوڑے رکھنا چاہیے۔

یہ مسلمان سائنسدان اور مہم جو ہی تھے جنہوں نے جدید نیوی گیشن اور جہاز رانی کی بنیاد رکھی۔ لہذا سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنے پیش روؤں کی علمی کاوشوں کو زندہ رکھنے کے لیے لازم ہے کہ ہم ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ پر پہلے سے کہیں زیادہ توجہ دیں قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں پاکستان نیول اکیڈمی کے کمانڈنٹ نے آفیسرز کو دی جانے والی تربیت کے نمایاں پہلووؤں پر روشنی ڈالی انہوں نے حاضرین کو آگاہ کیا کہ کمیشننگ ٹرم 68مڈشپ مین پر مشتمل ہے جس میں 46کا تعلق پاکستان اور 22کا تعلق براد ر ممالک بحرین اور لیبیا سے ہے انہوں نے بتایا کہ شارٹ سروس کمیشن کے 20آفیسرز نے بھی آج کمیشن حاصل کیا ہے۔

کمانڈنٹ نے آگاہ کیا کہ پاکستان نیول اکیڈمی میں بحرین ، اردن، لیبیا، مالدیپ، فلسطین، قطر، سعودی عرب ، سری لنکا، ترکمانستان اور یمن کے کیڈٹس بھی زیر تربیت ہیں بعد ازیں مہمان خصوصی نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے آفیسرز میں انعامات تقسیم کیے۔ مڈ شپ مین ارسلان طارق کو ان کی مجموعی بہترین کارکردگی پر اعزازی شمشیر عطا کی گئی جبکہ مڈشپ مین رانا محمد شعیب نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی کیڈٹ شیر زمان، بحرین سے تعلق رکھنے والے کیڈٹ عمر جیدیا عبداللہ الذیاد اور ایس ایس سی کیڈٹ سائرہ بتول نے بالترتیب چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی گولڈمیڈل، چیف آف دی نیول اسٹاف گولڈ میڈل اور کمانڈنٹ گولڈ میڈل حاصل کئے تقریب میں سینئر فوجی آفیسرز، سفراء، کئی ممالک کے دفاعی مندوبین، نمایاں سول شخصیات اور پاس آؤٹ ہونے والے مڈشپ مین اور کیڈٹس کے والدین نے شرکت کی۔