جہاں سستا انصاف نہ ہو وہاں مشکلات جنم لیتی ہیں،چیف جسٹس،انصاف پسندی پر مبنی معاشرے ہی ترقی کرتے ہیں،عدل وانصاف فراہم نہ کرنے والی قومیں ناپید ہوگئی ہیں،حکومت معاشی نظام کو استحصال سے پاک کرے،جسٹس انور ظہیر جمالی کا سیمینار سے خطاب

اتوار 20 دسمبر 2015 10:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2015ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ جہاں سستا انصاف نہ ہو وہاں مشکلات جنم لیتی ہیں،انصاف پسندی پر مبنی معاشرے ہی ترقی کرتے ہیں،عدل وانصاف فراہم نہ کرنے والی قومیں ناپید ہوگئی ہیں،حکومت معاشی نظام کو استحصال سے پاک کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں انصاف کی فراہمی میں محتسب کے کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام میں عدل وانصاف کو بہت اہمیت دی گئی ہے،اسلام واحد مذہب ہے جہاں عدل وانصاف بہت اہم ہے،بدعنوانی معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے جسے روکنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ محتسب کا ادارہ عوام کو مرد فراہم کر رہا ہے محتسب کا ادارہ کارکردگی کے حوالے سے منفرد ہے،عوام کا محتسب ادارے پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ افراد کے بجائے اداروں کی بالادستی قائم کرنی ہوگی،آئین عدلیہ کو قانون کی تشریح کرنے کا اختیار دیتا ہے،عوام کو انصاف کی فراہمی سستی بنائی جارہی ہے