پاکستان کا ڈبلیو ٹی او کانفرنس میں تمام دنیاکے کسانوں کیلئے یکساں مراعتی نظام کا مطالبہ،بڑے ممالک کی طرف سے زرعی پیداوار اوربرآمدات پر سبسڈیز خصوصاًکپاس ، گندم اور چینی کی سبسڈیز کو ختم کیا جائے، اس سے پاکستان جیسی چھوٹی معیشت اورغریب کاشت کار متاثر ہو رہے ہیں، خرم دستگیر ،پاکستان نے ڈبلیو ٹی اوکے زرعی معاہدے میں چند بڑے ممالک کی طرف سے اپنے مفاد کی خاطر ترمیم کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے، وفاقی وزیر تجارت کا نیروبی میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے دسویں وزارتی اجلاس سے خطاب ، بیان

ہفتہ 19 دسمبر 2015 09:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2015ء)پاکستان نے ڈبلیو ٹی او کانفرنس میں تمام دنیاکے کسانوں کیلئے یکساں مراعتی نظام کا مطالبہ کر دیا، بڑے ممالک کی طرف سے زرعی پیداوار اوربرآمدات پر دی جانے والی سبسڈیز خصوصاًکپاس ، گندم اور چینی کی سبسڈیز کو ختم کیا جائے،اس سے پاکستان جیسی چھوٹی معیشت اورغریب کاشت کار متاثر ہو رہے ہیں، پاکستان نے ڈبلیو ٹی اوکے زرعی معاہدے میں چند بڑے ممالک کی طرف سے اپنے مفاد کی خاطر ترمیم کی کوشش کو ناکام بنا دیا،ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کینیا کے شہر نیروبی میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے دسویں وزارتی اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا۔

انھوں نے کہا کہ کپاس اور کپاس کی مصنوعات پاکستان کی معیشت کا ایک اہم جزو ہے جس سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، ترقی یافتہ اور بڑے ترقی پذیر ممالک کی طرف سے سبسڈیز کے خاتمے سے پاکستان کی کپاس کی تمام ویلیو چین ،ٹیکسٹائل اور گارمنٹس سیکٹر کو فائدہ ہو گا اور پاکستانی مصنوعات دنیا کی مارکیٹوں میں مقابلہ کر سکیں گی، وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان بیک وقت جنس کی حکومتی خریداری اوراس کی وسیع پیمانے پر برآمدکی کسی بھی تجویز کی مخالفت کرتا ہے، چند بڑے ترقی پذیر ممالک نے اسے اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا جس سے پاکستان جیسے چھوٹی معیشت کے ممالک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس مسئلے کے حل کیلئے پاکستان نے متبادل تجاویز پیش کیں ہیں جس کے تحت مخصوص زرعی جنس کو بڑے پیمانے پر برآمد کرنے والا ملک اس جنس کا حکومتی اسٹاک نہ رکھ سکے،اس پر شریک ممالک اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں ٹریڈ فیسیلیٹیشن ایگریمنٹ پر دستخط کرنے والا پہلا ملک ہے،جس سے نہ صرف جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیاء بلکہ تمام دنیا سے پاکستان کی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان غریب ترین ممالک کے عوام کی فلاح اور ان کی معیشت کے استحکام کیلئے مراعات مہیا کرنے کے حق میں ہے اس سلسلے میں مزید اقدامات کئے جانے چایئں تاکہ غریب ممالک عالمی ویلیو چین کا حصہ بن سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں عالمی تجارتی نظام میں ضبط پیدا کرنے اور ترقیاتی ایجنڈے کو ترجیح بنانے کا اعادہ کرنا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :