امریکی قانون سازوں نے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکی دے دی، پاکستان دہشت گردوں کی آماجگاہ اورمذہبی انتہاپسندی کا ذریعہ ہے، امریکی ارکان کانگریس کا الزام ،پاکستان انسداد دہشت گردی کے آپریشنز کر رہا ہے، معاونت جاری رکھنا امریکا کے بہترین مفاد میں ہے، رچرڈ اولسن کی بریفنگ

ہفتہ 19 دسمبر 2015 09:44

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2015ء) امریکی ارکان کانگریس نے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکی دیتے ہو ئے الزام عا ئد کیا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی آماجگاہ ہے۔امریکا کی دونوں سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ قانون سازوں نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں پر یہ کہہ کر تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ یہ ملک اب بھی دہشت گردوں کی آماجگاہ اورمذہبی انتہاپسندی کا ذریعہ ہے۔

ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے خارجہ امور نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے تعاون، اس کی تعلیمی اصلاحات کیلیے کوششوں اوراسے دی جانے والی امریکی امداد کا جائزہ لینے کیلیے سماعت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن ایڈ روئس کا کہنا تھا کہ پاکستان سب سے زیادہ جوہری ہتھیار رکھنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک بننے کی ڈگر پر ہے اور اس کے چھوٹے جوہری ہتھیار اور طویل فاصلے تک مارکرنے والے میزائل زیادہ تشویش کے باعث ہیں۔

(جاری ہے)

انکے بقول یہ ملک اپنے مجموعی بجٹ کا بڑا حصہ فوج کے لئے مختص کرتا ہے جبکہ تعلیم کا بجٹ ڈھائی فیصد سے بھی کم ہے۔ کمیٹی کے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن ارکان نے امریکا کی طرف سے ستمبر2001ء کے بعد سے پاکستان کو دی گئی30ارب ڈالرکی اقتصادی و فوجی امداد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی حکومت اب بھی دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی حمایت کر رہی ہے۔

متعدد قانون سازوں نے اسلام آباد پر ”دوطرفہ کردار“ ادا کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ڈیموکریٹ رکن ایلیوٹ اینجل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خود دہشت گرد گروپوں سے اپنے ہاں بہت زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے اور 2003ء سے اس کے50 ہزارسے زائد شہری مارے جا چکے ہیں۔ ڈیموکریٹک نمائندے بریڈ شرمین نے افغانستان اور پاکستان کیلیے امریکا کے نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن سے کہا کہ وہ پاکستانی حکام کو یہ پیغام پہنچا دیں کہ پاکستان کو ایک سچے شراکت دار کے طور پر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگرکانگریس میں بعض لوگ اس ملک کیلیے تمام امریکی امداد کو ختم کرنے کیلئے زور دے سکتے ہیں۔

اولسن نے کہا کہ وہ یہ تحفظات پہنچا دیں گے لیکن ان کے بقول اوباما انتظامیہ کا ماننا ہے کہ پاکستان کو معاونت کی فراہمی جاری رکھنا امریکہ کے بہترین مفاد میں ہے۔