چیچوں کی ملیاں مظفر گڑھ توانائی منصوبے کا معاہدہ بلیک لسٹ کمپنی سے کیا گیا ،پی اے سی میں انکشاف ، کمپنی نے دو ارب 73 کروڑ کا غبن کیا ، 246 ارب کی بجلی بل کی وصولی نیب سے کروانے کی سفارش ،کمیٹی کا سات سال کے دوران کوئی کارروائی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار ،سندھ حکومت بل ڈیفالٹر کیخلاف کارروائی نہیں کرنے دیتی ،چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو،کمیٹی کی نندی پور پاور پراجیکٹ کی انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت ،کمیٹی میں ممبر قومی اسمبلی شفقت محمود اور روحیل اصغر کے درمیان گرما گرمی

جمعہ 18 دسمبر 2015 09:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2015ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی ) میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چیچوں کی ملیاں مظفر گڑھ توانائی منصوبے کا معاہدہ بلیک لسٹ کمپنی سے کیا گیا جس میں کمپنی نے دو ارب 73 کروڑ روپے کا غبن کیا ، 246 ارب روپے بجلی بل کی وصولی نیب سے کروانے کی سفارش کی گئی ہے ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نے کہا کہ سندھ حکومت بل ڈیفالٹر کیخلاف کارروائی نہیں کرنے دیتی ۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی ) کااجلاس گزشتہ روز قومی اسمبلی قمر نوید کی زیر صدارت ہوئی جس میں عاشق گوپانگ ، شفقت محمود ، عارف علوی ، روحیل اصغر نے شرکت کی ۔ کمیٹی کا اجلاس میں یہ انکشاف ہوا کہ توانائی منصوبہ چیچوں کی ملیاں مظفر گڑھ کا معاہدہ ایک بلیک لسٹ کمپنی سے کیا گیا تھا اور اس کو ایڈوانس ادائیگی دو ارب تہتر کروڑ دی گئی تھی جو کہ پانچ سال گزرنے کے باوجود وصول نہیں کی جاسکی چینی کمپنی ڈونگ فونگ نے دو ہزار آٹھ میں نندی پور پراجیکٹ اور چیچوں کی ملیاں توانائی منصوبے بنانے کیلئے کنٹریکٹ حاصل کیا تھا نندی پور میں کرپشن کا سکینڈل کے بعد چیچوں کی ملیاں میں توانائی منصوبہ پانچ سال گزرنے کے باوجود شروع نہ ہوسکا اور بلیک لسٹ کمپنی نے ایڈوانس میں دو ارب تہتر کروڑ کی وصولی کرنے کے بعد رفو چکر ہوگئی وزارت پانی و بجلی کے حکام کا کہنا تھا کہ وصولی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں مگر کمپنی کا موقف ہے کہ وہ اپنے اخراجات کی مد میں خرچ کی جا چکی ہے جو کہ واپس نہیں ہوسکتی ۔

(جاری ہے)

بجلی بل کی وصولی نہ ہونے کی وجہ سے وزارت پانی و بجلی نے 246 ارب روپے کی نادہندہ کیخلاف نیب میں جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کمیٹی نے اس رقم کی وصولی نیب سے کرنے کی سفارش کردی ہے اس موقع پر چیف ایگزیکٹو حیسکو نے بتایا ہے کہ بل وصولی میں حکومت سندھ بہت بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ نادہندہ کیخلاف کارروائی کرنے سے پولیس کو روک دیا گیا ہے اور ہم نے ہزاروں درخواست پولیس کوبھیجے تاکہ نادہندہ کیخلاف کارروائی ہوسکے مگر حکومت سندھ کے احکامات پر پولیس کارروائی کرنے سے گریزاں ہے کمیٹی میں ممبر قومی اسمبلی شفقت محمود اور روحیل اصغر کے درمیان گرما گرمی ہوئی ہے کہ حکومت سندھ کی مداخلت ناجائز ہے اور روحیل اصغر نے کہا کہ سی ای او حیسکو کا بیان غلط ہے ۔

کمیٹی نے چیچوں کی ملیاں توانائی منصوبے میں غبن کئے گئے دو ارب 73 کروڑ کی فوری ریکوری کی سفارش کی ہے اور سات سال کے دوران کوئی کارروائی چینی کمپنی ڈونگ فونگ کیخلاف نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ ممبر قومی اسمبلی شفقت محمود نے کہا کہ یہ کیسی کمپنی ہے کہ نندی پور اور مظفر گڑھ میں دونوں توانائی منصوبوں پر پاکستانی عوام کے پیسے لوٹنے میں کامیاب ہوا اس کے علاوہ کمیٹی نے نندی پور پاور پراجیکٹ کی انکوائری رپورٹ کو کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں اور اس پر لاگت بائیس ارب سے بڑھ کر اٹھاون ارب روپے ہونے کی وجوہات بھی طلب کی ہیں اور جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کیخلاف نیب فوری کارروائی کرنے کی سفارش کردی گئی ہے