حکو مت سندھ نے تیسر ے روز بھی اسمبلی اجلاس میں ر ینجرز کی مد ت میں تو سیع نہیں کرا ئی، اپو ز یشن کا ز بر د ست احتجا ج،ایوان 20منٹ تک مچھلی بازار بنا ر ہا ،اسپیکر نے اجلاس آ ج صبح سا ڑ ھے نو بجے تک ملتو ی کر دیا ، ایم کیو ایم ار کان نے احتجاج میں حصہ نہیں لیا ،رینجرز اختیارات کے معاملے کو کیوں بڑھایا جارہا ہے، اختیارات تو میرے پاس بھی نہیں ،قائم علی شاہ،رینجرز کے بارے میں کوئی تضاد نہیں، رینجرز ہمارے ساتھ ہے اور رہے گی،اپوزیشن کے روئیے پر افسوس ہوا ،اقلیتی اپوزیشن اکثریت کو ڈکٹیٹ کرے تو یہ جمہوری آداب کے خلاف ہے، میڈیا سے گفتگو

منگل 15 دسمبر 2015 09:44

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2015ء) حکو مت سندھ نے پیر کو سندھ اسمبلی کے تیسر ے روز کے اجلاس میں بھی ر ینجرز کی مد ت میں تو سیع نہیں کرا ئی جس پر اپو ز یشن نے ز بر د ست احتجا ج کیا ایوان 20منٹ تک مچھلی بازار بنا ر ہا اسپیکر نے اجلاس آ ج منگل کے روز صبح سا ڑ ھے نو بجے تک ملتو ی کر دیا اجلاس شروع ہو تے ہی ار کان اسمبلی کی چھٹیو ں کی منظوری کے بعد جیسے ہی اسپیکر نے ایم کیو ایم کے رکن خا لد احمد کو تحر یک استحقاق پیش کر نے کے لئے کہا تو پا کستان مسلم لیگ فنکشنل ،تحریک انصاف اور پا کستان مسلم لیگ ن کے 15ار کان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا کہ ر ینجرز کی قرارداد پہلے لا ئی جائے جس پر اسپیکر نے انکار کر دیا کہ ایجنڈا جس تر تیب سے ہے اسی تر تیب سے کا رروا ئی چلا ئی جائے گی اپو زیشن ار کان نے احتجاج کر تے ہوئے اسپیکر کے روسٹرم کے آ گے جمع ہو گئے اور پھر د ہشتگردی کا جو یار ہے وہ غد ار وہ غد ار ہے کے فلک شگاف نعرے لگا ئے اسپیکر نے با ر بار اپو ز یشن ار کان سے کہا کہ وہ جاکر اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں لیکن اپوزیشن نے ان کی بات نہ سنی اپو ز یشن ار کان نے مطا لبہ کیا کہ وہ اعلان کر یں کہ ر ینجرز کی قرار داد پہلے لا ئی جائے گی اسپیکر نے کہا کہ وہ ڈ کٹیشن نہیں لیں گے اس موقع پر وز یر پا رلیما نی امو ر نثا ر کھوڑو نے کہا کہ اپو ز یشن ایوان کو یر غمال بنا کر اپنے مذ موم مقا صد پورا کر نا چا ہتی ہے جس کو ہم ناکام بنا د یں گے اسپیکر نے اجلاس آ ج صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کر دیا ایم کیو ایم ار کان نے اس احتجاج میں حصہ نہیں لیا ۔

(جاری ہے)

ادھروزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاہے کہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو کیوں بڑھایا جارہا ہے اختیارات تو میرے پاس بھی نہیں ہیں،رینجرز کے بارے میں کوئی تضاد نہیں، رینجرز ہمارے ساتھ ہے اور رہے گی،اپوزیشن کے روئیے پر افسوس ہوا ہے،اقلیتی اپوزیشن اکثریت کو ڈکٹیٹ کرے تو یہ جمہوری آداب کے خلاف ہے،اسپیکر کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں نے غلط رویہ اختیار کیا،ایوان کا تقدس کو پامال کیا گیا،حکومتی اراکین نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

سندھ اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد وزیراعلی سید قائم علی شاہ ایوان سے باہر آئے تو صحافیوں نے رینجرز اختیارات میں توسیع سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کردی جس پر وزیراعلی سندھ برہم ہوگئے اور کہا کہ آپ رینجرز کے معاملے کو کیوں بڑھا رہے ہیں اختیارات کچھ نہیں ہوتے وہ تو میرے پاس بھی نہیں، رینجرز ہمارے ساتھ ہے اور ہم رینجرز کے ساتھ اس لئے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے گا۔وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ اگر اقلیتی اپوزیشن اکثریت کوڈکٹیٹ کرے تو یہ افسوس کی بات ہے، ہم نے ایوان کا تقدس برقرار رکھتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں اجلاس جاری رکھنا ممکن نہ تھا جس پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کیا۔