تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ، تاپی منصوبہ اس خطے کی ترقی کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہو گا،نواز شریف ، پاکستان اور ترکمانستان کی قیادت کی وجہ سے منصوبے کا آغاز ممکن ہوا ہے اشرف غنی ،سنگ بنیاد کی تقریب میں محمد نواز شریف میزبان ملک کے صدر قربان علی‘ افغان صدر اشرف غنی اور بھارت کے نائب صدر محمد حامد انصاری کی شرکت،پاکستان کے افغان طالبان سے گہرے رابطے نہیں ہیں،نوازشریف،طالبان پر جتنا بھی اثر و رسوخ ہے اسے خطے کے امن اور ترقی کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ملک میں 2018 ء تک لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی، تائپی منصوبہ گیم چینجر ، امن و سلامتی کی علامت ہوگا ، پاکستان میں خوشحالی آئے گی گیس کی 70 فیصد ضروریات پوری ہوں گی،وطن واپسی پر صحافیوں سے گفتگو

پیر 14 دسمبر 2015 09:45

میری سٹی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2015ء) ترکمانستان میں تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے‘ گیس پائپ لائن منصوبے کی سنگ بنیاد رکھنے کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف میزبان ملک کے صدر قربان علی‘ افغان صدر اشرف غنی اور بھارت کے نائب صدر محمد حامد انصاری نے شرکت کی ہے۔ تاپی گیس لائن منصوبہ ترکمانستان‘ افغانستان اور بھارت پر مشتمل ہے، سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ دن انتہائی اہمیت کا حامل کہ تاپی منصوبہ اس خطے کی ترقی کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہو گا ،منصوبہ ترکمانستان کے قدرتی وسائل جنوبی ایشیاء تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا،منصوبہ چاروں ملکوں کے قائدین کی بھرپور کوششوں کا نتیجہ ہے تاپی منصوبہ تمام ممالک کے سربراہوں کی سیاسی بصیرت کا مظہر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ تاپی منصوبہ پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے، توانائی سے متعلق تمام منصوبے ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہیں، تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ خطے میں امن اور تجارت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا،دوسری طرف افغانستان کے صدر اشرف غنی نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد تاریخی موقع ہے، پاکستان اور ترکمانستان کی قیادت کی وجہ سے منصوبے کا آغاز ممکن ہوا ہے، تاپی منصوبے نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ خطہ بہت کچھ کر سکتا ہے صرف توجہ کی صرورت ہے،افغان صدر کا مزید کہنا تھا کہ ترکمانستان پاکستان اور افغانستان میں مفاہمت کی یادداشت ہے‘ مفاہمت کے تحت ترکمانستان کے راستے افغانستان‘ پاکستان کو بجلی فراہم کرے گا، منصوبہ خطے کی معاشی صورتحال بدل دے گا۔

(جاری ہے)

ادھروزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے افغان طالبان سے گہرے رابطے نہیں ہیں‘ طالبان پر جتنا بھی اثر و رسوخ ہے اسے خطے کے امن اور ترقی کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ملک میں 2018 ء تک لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی۔ ترکمانستان سے وطن واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تائپی منصوبہ گیم چینجر ہوگا۔

امن و سلامتی کی ذمہ داری کی علامت ہوگا اس سے پاکستان میں خوشحالی آئے گی گیس کی 70 فیصد ضروریات پوری ہوں گی ۔ افغانستان اور بھارت کو بھی گیس ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغان طالبان پر ہمارا پورا کنٹرول نہیں ہے تاہم جتنا بھی اثر و رسوخ ہے اسے افغانستان میں امن کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صدر کو یقین دہانی کرائی ہے کہ کہ پاکستان افغانستان کے حکام اور طالبان کے درمیان معاملات حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ خطے میں امن ہمارے ایجنڈے کا اہم حصہ ہے ہم نے ملک سے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔