پارا چنار میں دھماکے میں 24افراد جاں بحق ،50سے زائد زخمی، 23زخمی پشاور ہسپتال منتقل، متعددخمیوں کی حالت تشویشناک،لوگ لنڈا بازار سے گرم ملبوسات کی خریداری میں مصروف تھے اچانک زور داردھماکہ سنائی دیا، عینی شاہدین ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شواہد اکھٹے کر کے تفتیش شروع کر دیا ،جائے وقوعہ سے گرفتار2مشتبہ افراد سے تفتیش شروع کر دی گئی، دہشتگروں کی بزدلانہ کارراوئیاں مشن سے پیچھے نہیں ہٹا سکتی ،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، وزیراعظم

پیر 14 دسمبر 2015 09:45

پاراچنار (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2015ء) کرم ایجنسی کے علاقے پاراچنار کے داخلی مقام عیدگاہ لنڈا بازار میں دھماکے سے 24افراد جاں بحق جبکہ 50سے زائدزخمی ہوگئے ہیں ،زخمیوں اور نعشوں کو کرم ایجنسی ہیدکوارٹر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بم دھماکے میں شدید 23زخمیوں کو آرمی ایوی ایشن کے2ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پشاور ہسپتال منتقل کردیا ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پارا چنار کے عیدگاہ لنڈا بازا میں بم دھماکے کے شدید 23زخمیوں کو پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔آرمی ایوی ایشن کے2ہیلی کاپٹرز نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔ کرم ایجنسی کے پولٹیکل انتظامیہ کے مطابق پارا چنار بم دھماکے میں اب تک24افراد جاں بحق اور50زخمی ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

سیکورٹی فورسز نے2مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز پاک افغان سرحد پر واقع قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں پارچنار کے عید گاہ لنڈا بازار میں دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کا ہجوم لنڈا بازار سے گرم ملبوسات کی خریداری میں مصروف تھااور اس دھماکے کے نتیجے میں 24افرادجاں بحق 50 سے زائد زخمی زخمی ہو گئے ہیں واقع کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی اور امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں اور نعشوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔

پولیٹیکل حکام کے مطابق ہلاک شدگان اور زخمیوں کو ایجنسی ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ تعطیل کے باعث بازار میں عام دنوں سے زیادہ لوگ تھے ۔ فوری طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہ ہوسکی،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

جائے وقوع سے گرفتار 2مشتبہ افراد کو سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے ، عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی دھماکہ اس وقت ہوا جب لو گ لنڈا بازار سے سردیوں کے لیے گرم ملبوسات کی خریدار میں مصروف تھے ۔واضح رہے کہ پارا چنار پاک افغان سرحد پر قبائلی علاقے کرم ایجنسی کا انتظامی ہیڈ کوارٹر ہے، یہ زیادہ آبادی والا علاقہ نہیں ہے، اس علاقے کی آبادی 40ہزار کے قریب ہے جس میں مختلف قبائل،نسل اور عقائد کے لوگ شامل ہیں جبکہ یہ علاقہ 1895 میں انگریزوں نے تعمیر کیا تھا۔

دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف نے پاراچنارمارکیٹ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کے قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتنے کے لیے پر عزم ہمارے حوصلے متزلزل نہیں کیے جا سکتے دہشتگروں کی بزدلانہ کارراوئیاں ہمیں اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹا سکتیں ،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ملک میں آپریشن جاری رہے گا وزیرعظم نے پولیٹکل انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کی جائیں اور کوئی کوتاہی نہ بھرتی جائے ، وزیراعظم نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

صدر مملکت ممنون حیسن وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیراطلاعات پرویز رشید عمران خان سمیت دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنے بیانات میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔گورنر کے پی کے نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے پولٹیکل انتظامیہ کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے،سارا پاکستان ایک پلیٹ فارم پر کھڑا ہے،دہشتگردی کا پورے ملک سے خاتمہ کرنا ہوگا۔