رینجرز اختیارات سے متعلق بے چینی پیدا کرنے کی ضرورت نہیں‘ پیر تک یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا‘ مشیر اطلاعات سندھ، پیپلز پارٹی رینجرز اختیارات میں توسیع کیخلاف نہیں ‘ وفاقی وزیر داخلہ کو بیانات دیتے ہوئے احتیاط کرنی چاہئے‘ اختیارات کا معاملہ آئینی ہے اس لئے اسمبلی میں گئے ‘ڈاکٹر عاصم پر دہشتگردی کی دفعات لگانے پر احتجاج کیا ‘کسی بھی معاملے پر خدشات کا اظہار کرنا پارٹی کا حق ہوتا ہے، مولا بخش چانڈیو کی میڈیا سے بات چیت

اتوار 13 دسمبر 2015 13:26

حیدر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2015ء)مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ رینجرز اختیارات سے متعلق بے چینی پیدا کرنے کی ضرورت نہیں‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار کو بیانات دیتے ہوئے احتیاط کرنا چاہئے‘ اختیارات کا معاملہ آئینی ہے اس لئے اسمبلی میں گئے ‘امید ہے کہ پیر تک رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔

وہ ہفتہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بے اعتمادی رکھتی ہے اور نہ ہی آپریشن کی راہ میں رکاٹ ڈالنا چاہتی ہے بلکہ سندھ حکومت کی خواہش ہے کہ کراچی آپریشن جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تمام جماعتیں رینجرز کی حامی ہے اور یہ یاد رکھنا چاہئے کہ رینجرز کو سند حکومت نے ہی کراچی میں آپریشن کیلئے بلایا تھا تاہم ان کے اختیارات میں توسیع کا معاملہ آئینی ہے اس لئے اسمبلی میں جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کامیابی کے نتائج تک جاری رہے گا اور رینجرز آئینی طور پر آئی ہے، پولیس کے ساتھ آئینی طورپر کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے پیر تک رینجرز اختیارات میں توسیع کا معاملہ حل ہو جائے گا اور اب کراچی سے اندرون سندھ بھاگنے والے ملزموں کو بھی پکڑا جائے گا۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی اپنی پارٹی کا مفاد ہی دیکھیں گے حالانکہ انہیں معاملے کی حساسیت کو دیکھنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر بے چینی پیدا کرنے کی ضرورت نہیں، وزیر داخلہ بیانات دیتے ہوئے احتیاط کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یہ نہیں کہا کہ وہ رینجرز کے خلاف ہیں اس لئے ان کے بیان کو غلط نہیں کہہ سکتا۔ مشیر اطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے رینجرز اختیارات میں توسیع کے خلاف نہیں بلکہ ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردی کی دفعات لگانے پر احتجاج کیا تھا اور کسی بھی معاملے پر خدشات کا اظہار کرنا پارٹی کا حق ہوتا ہے