حکومت سندھ کا رینجرز حکام سے ٹکراؤمیں آنے کافیصلہ ،آج صوبائی اسمبلی اجلاس میں رینجرز کومحددود اختیارات کے ساتھ توسیع دینے کی منظوری لینے کی حکمت عملی طے ،ایم کیوایم کا رینجرزاختیارات میں توسیع کی مشروط حمایت کا فیصلہ،سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات سے متعلق صوبائی اسمبلی میں قرار داد کا متن تیار کرلیا ،قرار داد صوبائی وزیر قانون ڈاکٹر سکندر مہندریو آج اسمبلی اجلاس میں پیش کریں گے

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء) حکومت سندھ نے رینجرز حکام سے ٹکراؤمیں آنے کافیصلہ کرلیا ہے اورآج جمعرات کے روزسندھ اسمبلی کے اجلاس میں رینجرز کومحددود اختیارات کے ساتھ توسیع دینے کی منظوری لینے کی حکمت عملی طے کرلی گئی ہے،ذرائع کے مطابق دوروزمیں سی ایم ہاؤس میں چار متواتر اجلاس ہوتے ہیں جس میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اورشریک چیئرآصف علی زرداری سے ملاح مشورے کرکے بدھ کے روزیہ حتمی فیصلہ کرلیا گیا کہ آج جمعرات کے روز سندھ اسمبلی سے جومنظوری لی جائے گی اس کے تحت رینجرز کوکسی بھی سیاسی جماعت کے دفتر یاکسی اہم کاروباری شخصیت کے دفتر اورگھر پرچھاپہ مارنے سے قبل وزیراعلی سے منظوری لینے کاپابند کیاجائے گا۔

اس طرح آئندہ رینجرز نائن زیروجیساچھاپہ نہیں مارسکے گی اورنہ ہی ڈاکٹر عاصم کی طرح کسی اہم شخصیت کوگرفتار کرے گی ذرائع نے بتایا کہ جب تک ڈاکٹر عاصم جیل ریمانڈ پرنہیں بھیجے جائیں اس وقت حکومت اوررینجرز کی آنکھ مچولی جاری رہے گی دوسری جانب حکومت سندھ نے رینجرز پردباؤڈالنے کے لیے ایم کیوایم کوحکومت سندھ میں شامل کرنے کے لیے مذاکرات شروع کردیے ہیں۔

(جاری ہے)

ادھرایم کیوایم نے رینجرزاختیارات میں توسیع کی مشروط حمایت کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم نے سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات میں توسیع کی مشروط حمایت کافیصلہ کیاہے،اس سلسلے میں ایم کیوایم کے اراکین سندھ اسمبلی اجلاس میں تحفظات کے ساتھ رینجرزاختیارات میں توسیع کی حمایت کریں گے۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم اراکین سندھ اسمبلی رینجرزکی جانب سے گرفتاریاں ظاہرنہ کرنے پرتحفظات کااظہارکریں گے۔

سندھ حکومت نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرنے کے لیے رینجرز کے اختیارات سے متعلق قرار داد کا متن تیار کر لیا ہے۔ قرار داد صوبائی وزیر قانون ڈاکٹر سکندر مہندریو آج 10 دسمبر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق قرار داد کے متن میں کرپشن کے الزام میں گرفتار افراد کے خلاف مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نہ چلانے اور رینجرز کے ختیارات میں آئندہ 4 ماہ کی توسیع سمیت دیگر نکات شامل کیے گئے ہیں۔

مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت رینجرز اختیارات میں توسیع کے خلاف نہیں ہے، لیکن یہ چاہتی ہے کہ کرپشن کے مقدمات دہشت گردی کی عدالت میں نہ چلائے جائیں۔انھوں نے کہا کہ رینجرز کی جانب سے کی جانے والے موجودہ کارروائیاں غیرقانونی نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کا آپریشن شہر میں آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا، تاہم کرپشن کے الزام میں گرفتار افراد پر دہشت گردی کا مقدمہ درست نہیں ہے۔

خیال رہے کہ 4 ماہ قبل رینجرز کے اختیارات میں کی جانے والی توسیع کا وقت 4 دسمبر کو ختم ہوگیا تھا اور سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کی جانب سے رینجرز کے کرپشن کے خلاف جاری آپریشن پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔پی پی پی کی قیادت اس حوالے سے صوبائی اسمبلی میں قانون سازی کے بعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا عندیہ دے چکی ہے۔دوروز قبل کراچی میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے حوالے سے کوئی خاص پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف، پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر سینیئر سول اور فوجی عہدیدار موجود تھے۔