10ارب مالیت کے تاپی گیس منصوبے کی تعمیرشروع کرنے کا فیصلہ،پاکستان، افغانستان ، ترکمانستان اور بھارت کے درمیان منصوبے کی افتتاحی کی تقریب 13 دسمبر کو اشک آبادمیں ہوگی، وزیر اعظم پاکستان نواز شریف بھی شرکت کریں گے،ایم ڈی انٹرسٹیٹ گیس

بدھ 9 دسمبر 2015 09:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2015ء)پاکستان، افغانستان ، ترکمانستان اور بھارت کے درمیان10ارب مالیت کے گیس منصوبے کی تعمیر(تاپی منصوبہ) 25 سال بعد بالاخر شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، منصوبے کی افتتاحی کی تقریب 13 دسمبر کو ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آبادمیں ہوگی، تقریب میں وزیر اعظم نواز شریف بھی شرکت کریں گے۔نجی ٹی وی سیگفتگو کرتے ہوئے ایم ڈی انٹرسٹیٹ گیس سسٹم مبین صولت نے بتایا کہ ملکی گیس کی طلب کے پیش نظر ترکمانستان سے گیس درآمد کرنے کے منصوبے پر 1990 میں مذاکرات شروع ہوئے، افغانستان میں خانہ جنگی اور دیگر مسائل کے باعث یہ منصوبہ تعطل کا شکار رہا، 25سال کی کاوشوں کے بعد بالاخر گیس پائپ لائن کی تعمیر پر 13دسمبر کو کام شروع ہو جائے گا، اس منصوبے کی افتتاحی کی تقریب میں وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ، ہندوستان اور افغانستان کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرسٹیٹ گیس سسٹم کے لیے تاپی گیس منصوبہ بہت بڑا چیلنج تھا، کئی سالوں کی کاوش کے بعد 2012 میں تاپی گیس منصوبے کے گیس سیل پرچیز معاہدے پر دستخط ہوئے، یہ منصوبہ پاکستان کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے، 2019 میں تاپی گیس منصوبے سے پاکستان کو گیس کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔ایم ڈی مبین صولت کے مطابق ٹاپی منصوبے سے افغانستان کو 500 ملین کیوبک فیٹ یومیہ ، پاکستان کو ایک ارب 32کروڑ اور ہندوستان کو بھی ایک ارب 32 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ گیس ملے گی، ہندوستان سالانہ 200 تا 250 ملین ڈالر ٹرانزٹ فیس پاکستان کو ادا کرے گا، پاکستان یہی رقم بطور ٹرانزٹ فیس افغانستان کو ادا کردے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاپی گیس منصوبے پر 10 ارب ڈالر لاگت آئے گی، گیس پائپ لائن منصوبے کے 5 فیصد شیئرز پاکستان نے اور 5 فیصدبھارت نے خریدے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ترکمانستان نے گیس فیلڈ ڈویلپ کرنے کے لیے جاپان سے معاہدہ کرلیا ہے، جاپانی ماہرین ترکمانستان میں گیس فیلڈ ڈیولپ اور آپریٹ کریں گے۔