امریکہ فائرنگ کیس، تاشفین ملک کی کالعدم تنظیموں سے روابط کی تصدیق نہیں ہوئی،چوہدری نثار،مولانا عبدالعزیز کے ساتھ تصاویر جعلی ہیں پڑوسی ملک بنائی گئیں،امریکہ میں انتہا پسند گروپ انتظامیہ سے پاکستان اور اسلام کو بدنام کرنے کی وجہ سے ناراض ہے،عمران فاروق قتل کیس میں ایف آئی آر کے اندراج کا فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کیاگیا، وزیراعظم کو عمران فاروق قتل کیس کے بارے میں کسی بات کا علم نہیں، یونان سے غیرتصدیق شدہ افراد کو ڈی پورٹ کے معاملے پر سفیروں نے احتجاج کیا، اپنے موقف پر قائم ہیں، پاکستانیوں سے ناروا سلوک برداشت نہیں،پریس کانفرنس

پیر 7 دسمبر 2015 09:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ آن لائن۔7دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہونے والی فائرنگ واقعہ میں تاشفین سمیت ہر قسم کی معاونت اور رسائی دینے کے لیے تیا رہیں، تاشفین ملک کی کالعدم تنظیموں سے روابط کی تصدیق نہیں ہوئی جبکہ مولانا عبدالعزیز کے ساتھ بنائی گئی متعدد تصاویر جعلی ہیں جس میں پڑوسی ملک کا ہاتھ ہے ،امریکہ میں انتہاء پسند گروپ انتظامیہ سے اس بات پر ناراض ہے کہ پاکستان ا وراسلام کو بدنام کیاجارہا ہے پاکستانی میڈیا کو اس عمل پر گہری نظر رکھناہو گی ،عمران فاروق قتل کیس عدالتی اور زیر تفتیش ہے،بریکنگ نیوز کے چکر میں متنازعہ نہ بنایاجائے ،جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں اس بات کا فیصلہ کیاگیاہے ایف آئی آردرج کی جائے ٹائمنگ اور وقت کا تعین تفتیشی اداروں کی جانب سے کیا گیا حکومت آئین اور قانون کو مدنظر رکھ کر کام کررہی ہے، وزیراعظم پاکستان کو عمران فاروق قتل کیس کے بارے میں کسی بات کا علم نہیں بطوروزیر داخلہ جے آئی ٹی رپورٹ نہیں پڑھی، جنوری میں یورپی ممالک کے سفیروں کو بلاکر معاہدے پر بات کی جائے گی یونان سے غیر تصدیق شدہ افراد کو ڈی پورٹ کرنے کے معاملے پر سفیروں نے احتجاج کیا مگر پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے حکومت پاکستان اس موقف پر عالمی دنیا کو زور دلائے گی کہ پاکستانیوں کی تذلیل اور ناروا سلوک برداشت نہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مزید کہا کہ امریکہ کے شہر کیلفیورنیا میں ہونے والی فائرنگ پر حکومت پاکستان اور وزارت داخلہ نے افسوس اور مذمت کی اسلام اور مذہب کا غلط استعمال کرنے والوں کو کوئی بھی پاکستانی برداشت نہیں کرسکتاہے دنیا میں اسلام کو بدنام کرنے کے لیے مختلف لابیاں سازشیں کررہی ہیں جس کے باعث بیرون ملک میں رہنے والوں کے لیے طرح طرح کی مشکلات پیدا کی جاتی ہیں ۔

مغربی دنیا اور عالمی دنیا میں اسلام فوبیا پھیلایاجارہاہے جس کے تحت یہ تاثر پیداکیا جارہاہے کہ ہر دہشت گرد کا تعلق پاکستان سے ہے تاشفین ملک کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں بنتاوہ بطور منگیتر بیرون ملک گئیں ان کا شوہر سعودی عرب میں رہتا ہے پاکستان تعلیم کے سلسلہ میں آنا جاناتھا عالمی میڈیااور پاکستانی میڈیا ایک شخص کی غلطی کو کسی قومیت ،مذہب اور ملک کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال نہ کرے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ نے تاشفین ملک کیس میں انتہائی ذمہ داری کا ثبوت دیا امریکہ میں مذہبی انتہا پسند اس بات پر ان کی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں امریکہ کو مکمل قانون معاونت اور رسائی کی یقین دہائی کرادی ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس پر ایف آئی آر اگر بلدیاتی انتخابات سے پہلے درج ہوتی تو بھی تنقید کی جاتی اور اگر بعد میں ہوتی تو بھی تنقید کی جاتی۔

عالمی دنیا میں توجہ کا باعث بننے والے قتل کیس پر جے آئی ٹی کی روشنی میں ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا حکومت نے کسی بھی قسم کا اشارہ نہیں دیا تمام کام قانون اور آئین کی روشنی میں کیا جارہاہے ۔اس موقع پر انہوں نے ممبئی حملے کی بھی مثال دی کہ سپریم کورٹ فیصلہ کے تحت کیس پاکستان میں چلانے کی اجازت دی گئی ان کا کہناتھاکہ ایسے کیسز میں ریاست مدعی ہوتی ہے تاہم اس سے قبل برطانیوی حکومت اور تفتیشی اداروں کو اعتماد میں لیاگیا دوسرا یہ کہہ ریمارنڈ کا وقت ختم ہورہاتھا۔