کراچی ،ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے مبینہ سہولت کار معظم علی خان سے تفتیش میں کوڈ ورڈ کیک کاٹنا استعمال کرنے کا انکشاف

اتوار 6 دسمبر 2015 10:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6دسمبر۔2015ء)ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے مبینہ سہولت کار معظم علی خان سے متعلق تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے لیئے کوڈ ورڈ کیک کاٹنا استعمال کیا گیا۔تفصیلات کیمطابق کراچی میں عزیز آبادسے گرفتار ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے مبینہ سہولت کار معظم علی خان کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معظم علی خان سے خالد شمیم کی ملاقات 2002 میں ایک مبینہ ٹارگٹ کلر ارشد عرف چھوٹا نے کروائی تھی خالد شمیم کو معظم سے بطور مزدور ملوایا گیا تھا جس کے بعد خالد شمیم نے معظم علی خان کے پاس نوکری شروع کر دی تھی۔

تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خالد شمیم اپنی عرفیت فواد سے پہچانا جاتا تھا جبکہ اس نے معظم علی خان کے سامنے خود کو ایک سیاسی جماعت کا پارٹی آرگنائزر بتایا تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے لیئے لفظ کیک کاٹنا استعمال کیا گیا واردات کے مرکزی کردار محسن علی سید کو جنوری 2010 میں اور کاشف کو مارچ 2010 میں لندن بھیجا گیا،،تفتیشی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ محسن علی سید نے ڈاکٹر عمران فاروق کو اکیلے ہی قتل کرنے کی اجازت مانگی جو اسے نہیں دی گئی۔

تفتیشی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خالد شمیم ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کرنے والے دونوں ملزموں کو پہنچانے سے پہلے سری لنکا گیا جہاں سے اس نے ان دونوں مبینہ قاتلوں کو پاکستان روانہ کیا اور خود کسی دوسری پرواز سے پاکستان آیا،خالد شمیم محسن علی سید اور کاشف کے لاپتہ ہونے سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے اس نے انیس قائم خانی سے عزیز آباد میں ملاقات بھی کی تاہم ان دونوں ملزموں کا سراغ نہ ملنے پر اس نے معظم علی خان کو روپوش ہوجانے کی ہدایات دیں۔

متعلقہ عنوان :