گرے ٹریفک،6سال میں قومی خزانے کو 33 ارب 56 کروڑ کا نقصان،این اے کمیٹی کو بریفنگ، 2015ء میں گرے ٹریفک میں ملوث 91 ملزمان گرفتار، 23 کو سزا،ایک مضبوط ملزم دبئی میں بیٹھا ہے اس پر ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے، وزیر مملکت انوشہ رحمان ،ہر موبائل کمپنی کا آڈٹ کیا جا رہا ہے، زیادہ توجہ ٹیکس کی جانب ہے، موبائل کمپنیاں100 کے کارڈ پر 27 روپے ٹیکس وصول کر رہی ہیں،سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی

جمعہ 4 دسمبر 2015 09:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ 2009 سے 2015 تک گرے ٹریفک کی مد میں قومی خزانے کو 33 ارب 56 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ۔ 2015 میں گرے ٹریفک میں ملوث 91 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 23 کو سزا دی گئی باقی کا کیس عدالتوں میں چل رہا ہے ۔

یونیورسل سروسز کی مد میں 42 ارب روپے مختلف پسماندہ علاقوں میں خرچ کئے جا چکے ہیں یو ایس ایف فنڈ کی نگرانی کے لئے میجر طاہر اقبال کی سربراہی میں چاروں رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو یو ایس ایف کے فنڈز کا جائزہ لے گی ۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین کمیٹی کیپٹن(ر) صفدر کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے گرے ٹریفک کی روک تھام کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گرے ٹریفک میں ملوث افراد کو جلد بے نقاب کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

رواں سال گرے ٹریفک میں 4 ارب روپے کے نقصانات ہوئے ہیں ۔ گرے ٹریفک میں ملوث دبئی میں بیٹھا ہے جو بہت مضبوط ہے اس کے خلاف ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری نے کہا کہ ہر موبائل کمپنی کا آڈٹ کیا جا رہا ہے ۔ زیادہ توجہ ٹیکس کی جانب ہے چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ ایف بی آر ٹیم کے ساتھ موبائل کمپنیوں کے پاس گئے تھے اس وقت موبائل کمپنیاں سو روپے کے کارڈ پر 27 روپے مختلف ٹیکسوں کی مد میں وصول کر رہی ہیں ۔

کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن (ر ) صفدر نے کہا کہ ہمارے ملک سے کافی تعداد میں حج پر جاتے ہیں تو وزارت مذہبی امور اور دیگر کمپنیاں اس پر بھی کام کریں ۔ جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سعودی عرب کے آپریٹرز زیادہ چارجز وصول کرتے ہیں ہماری طرف سے بہت کم ہیں ۔ اس پر کمیٹی کے رکن ممبر ریٹائر طاہر اقبال نے کہا کہ وزارت اچھا کام کر رہی ہے مگر بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اس پر ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ گزشتہ چھ سالوں میں گرے ٹریفک میں ملوث 401افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اس حوالے سے 268 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں 34 افراد کو سزا ہوئی باقی کے خلاف عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ گرئے ٹریفک کے باعث سالانہ 3 ارب 35 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے گرے ٹریفک کو دہشت گردوں کی مالی مدد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے یہ ابھی ختم نہیں ہوئی مگر کمی ضرور آئی ہے ۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے تحت بہت قربانیاں دی ہیں آج بھی دہشت گردوں کی مدد ہو رہی ہے اور گرے ٹریفک کا سہارا لے رہے ہیں جن کو پکڑنا بہت ضروری ہے اس پر وزیر صحت نے کہا کہ ایف آئی اے کی ناقص تفتیش کی وجہ سے ملزمان بری ہو جاتے ہیں حال ہی میں ایک بڑی کمپنی کے خلاف ثبوت ہونے کے باوجود عدالت سے بری ہو گئی ہے ایف آئی اے کو اپنی تفتیش کے لئے بہترین وکیل ہائر کرنے کی ضرورت ہے اس پر ڈی جی ایف آئی اے اکبر ہوتی نے کہا کہ اس میں ایف آئی اے کا کوئی قصور نہیں عدالتوں میں کیس کی پیروی کے لئے انسپکٹر پیش ہوتا ہے جبکہ دوسری جانب سے کروڑوں روپے فیس لینے والا وکیل آتا ہے جس کی وجہ سے ملزمان بری ہو جاتے ہیں جس پر کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ایف آئی اے اچھے وکیل کرے جو کیس کو بہترین طریقہ سے جج کے سامنے پیش کرے یونیورسل سپورٹ پروگرام کے لئے 100 ارب روپے رکھے ہوئے ہیں جو پسماندہ اور محروم علاقوں کی ترقی کے لئے خرچ کیا جائے گا دو سال میں ملک بھر کے اندر یو ایس ایف کی سروس پہنچا دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :