تاجروں نے بینکوں سے 400 ارب نکال لئے ، ڈالر آسمان کو چھونے لگا ،پاکستانی کرنسی کی قدرمیں کمی ہونے کے بعد فی ڈالر خرید 106.9 روپے اور فروخت 107.15تک پہنچ چکا ہے،روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے مطالبے پر کی جارہی، غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ناقابل برداشت اضافہ ہورہا ہے، پاکستان کی برآمدات میں نمایاں کمی ،روپے کی قدر میں کمی معیشت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے،اقتصادی ماہرین

جمعرات 3 دسمبر 2015 09:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2015ء) حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث تاجروں نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران کمرشل بینکوں سے 400 ارب روپے نکال لئے ہیں جس کی وجہ سے ڈالر آسمان کو چھونے لگا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے ، پاکستانی کرنسی گزشتہ چار دن میں ڈالر کے مقابلے میں ایک روپے کی مزید قدر کھو چکی ہے ۔

گزشتہ ہفتہ کے اختتام پر فی ڈالر خرید 105.9 روپے اور فروخت 106.15 روپے تھی مگر پاکستانی کرنسی کی قدر کمی ہونے کے بعد فی ڈالر خرید 106.9 روپے اور فروخت 107.15تک پہنچ چکا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں جس سے پاکستان میں تجارت کو تباہی کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے جو کہ معیشت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے مطالبے پرکی جارہی ہے اور اس سے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ناقابل برداشت اضافہ ہورہا ہے اس کے علاوہ پاکستان میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کے حجم میں بھی اضافہ ہوجائے گا انہوں نے مزید بتایا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کی وجہ سے تاجر برادری نے بینک ٹرانزیکشن ختم کردی اور بنکوں سے رقم نکال لی ہے سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ کے دوران کمرشل بینک سے چار سو ارب روپے نکال لئے گئے ہیں جو کہ پاکستانی تاجروں کا حکومت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا مظہر ہے اس کے علاوہ کمرشل بینکوں کے ڈیپازٹ میں مسلسل کمی سے پاکستانی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منی بجٹ سے مہنگائی میں اضافے کاخدشہ ہے اور پاکستان کے برآمدات و درآمدات میں بھی کمی ہوگی پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق افراط زر میں گزشتہ مہینے 2.7فیصد اضافہ ہوا ہے معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافہ غیر ملکی قرضوں میں بڑھاؤ اور پاکستانی کی درآمد و برآمدات میں کمی پاکستانی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے