جے آئی ٹی کی روشنی میں وفاقی حکومت نے عمران فاروق قتل کیس میں باضابطہ ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چوہدری نثار،ایف آئی آر ایف آئی اے اسلام آباد کرائم سرکل درج کرے گا جس کے تحت مزید تفتیش کی جاسکے گی، وزارت داخلہ این جی اووز پالیسی کے تحت اب تک 129اداروں نے باقاعدہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دی ہے، غیر قانونی طورپر پاکستانیوں کو باہر بھجنے والے مافیا کے خلاف جاری آپریشن کے دوران 2ہفتوں میں 234افراد کو گرفتا رکیا گیا ہے، مزید رتیزی بھی لائی جائے گی ،1970ء سے جاری اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے تحت اب تک 7ہزار جعلی نکلے ،1لاکھ 25ہزا رکی تصدیق مکمل جبکہ ایک لاکھ کی مزید تصد یق جاری ہے،اسکے بعد اسلحہ کی تصد یق نہ کرانے والوں کا اسلحہ ضبط متعلقہ فرد کی گرفتاری سمیت آئندہ کے لیے اسلحہ لائسنس کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا ،وفاقی وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس

بدھ 2 دسمبر 2015 09:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ سکارٹ لینڈ یارڈ اور پاکستانی سیکورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی جانے والی جے آئی ٹی کی روشنی میں وفاقی حکومت نے عمران فاروق قتل کیس میں باضابطہ ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ایف آئی آر ایف آئی اے اسلام آباد کرائم سرکل درج کرے گا جس کے تحت مزید تفتیش کی جاسکے گی ، وزارت داخلہ بین الاقوامی این جی اووز پالیسی کے تحت اب تک 129اداروں نے باقاعدہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دی ہے پاکستانی حکومت نے قوانین کے تحت کام کرنے کی خواہش مند بین الاقوامی این جی اووز کے لیے مقررہ تاریخ 1جنوری تک بڑھادی ہے ،عالمی قوانین کے تحت پاکستانیوں سے سلوک میں بہتری کے لیے عالمی اداروں سے پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے سے قبل آگاہ کرنے اور دہشت گردی کی صورت میں شواہد فراہم کرنے کے پابند ہوں گے ،غیر قانونی طورپر پاکستانیوں کو باہر بھجنے والے مافیا کے خلاف جاری آپریشن کے دوران 2ہفتوں میں 234افراد کو گرفتا رکیا گیا ہے جبکہ مزید رتیزی بھی لائی جائے گی ،1970ء سے جاری ہونے والے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے تحت اب تک 7ہزار جعلی نکلے ،1لاکھ 25ہزا رکی تصدیق مکمل جبکہ ایک لاکھ کی مزید تصد یق جاری ہے جن کے لیے 31دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے جس کے بعد اسلحہ کی تصد یق نہ کرانے والوں کا اسلحہ ضبط متعلقہ فرد کی گرفتاری سمیت آئندہ کے لیے اسلحہ لائسنس کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کراچی سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ ،رینجرز پر فائرنگ اور پولیس کو نشانہ بنانے والا ایک گروپ ہے واقعہ کا طریقہ کار ایک خول اور گنیں بھی ملتی جلتی ہیں جس کا انکشاف رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے گروپ نے کیا تھاایسے واقعات قوم اور فورسز کا حوصلہ پست نہیں کرسکتے ہیں واقعہ کی مزمت بھی کی ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان میں کسی بھی جگہ نہیں چھوڑیں گے دہشت گرد اب مشکل سے حملہ کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ دہشت گردوں ، سہولت کاروں سمیت خطرناک ملزمان کی رہائی،شواہد میں کمی اور تفتیش میں رعایت بھرتنے والوں کے خلاف بھی لائحہ عمل تیا رکرچکی ہے اور ایسے افراد کی رہائی کا سبب بننے والوں کے خلاف جلد بڑا آپریشن کیا جائے گا جس کے بارے میں ازسر نوجائزہ لیا جارہاہے تاکہ سیکورٹی اداروں کی تفتیش ضائع نہ ہوسکے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ سکارڈلینڈ یارڈ اور پاکستانی سیکورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی جانے والی جے آئی ٹی کی روشنی میں وفاقی حکومت نے عمران فاروق قتل کیس میں باضابطہ ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ایف آئی اے کام کرے گی ۔

جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی سکارڈلینڈ یارڈ اور ایف آئی اے تفتیش ریکارڈ کا حصہ ہے ۔گرفتار ملزمان کو ریمانڈ کے بعد چھوڑ نہیں سکتے تھے جس کے بعد وزارت داخلہ نے ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔