سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے جوڈیشل مجسریٹ کے سامنے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کا اعتراف کرلیا، دفعہ 164کے تحت بیان ریکارڈ کرائے،نیب کا ڈاکٹر عاصم کا 90 روز ریمانڈ حاصل کرنے کا فیصلہ،عوامی بہبود کے نام پر پلاٹ حاصل کرکے ہسپتال کمرشل بنیادوں پر چلانے‘ چائنا کٹنگ ‘ پی ایس او میں اربوں کی کرپشن کاالزام،پی ایس او میں اربوں کی کرپشن ،من پسند افراد کو سستے داموں تیل کی فراہمی،سوئی سدرن میں بھی بھاری کرپشن کا الزام

منگل 1 دسمبر 2015 09:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2015ء ) سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے جوڈیشل مجسریٹ کے سامنے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کا اعتراف کرلیا۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے دفعہ 164کے تحت بیان ریکارڈ کرائے ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز پولیس نے ڈاکٹرعاصم حسین کو جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں پیش کیا جہاں انہوں نے دہشت گردوں کو پناہ دینے اور ان کا علاج کرنے سمیت رینجرز حکام کی مدعیت میں درج کرائے گے مقدمے لگائے گئے دیگر جرائم کا اعتراف کرلیا عدالت کی جانب ست ڈاکٹر اعاصم حسین کو بیان ریکارڈ کرانے کے بعد سوچنے کو موقع دیا گیا جس پر انہوں نے سوچنے بعد اقبال جرم کیا اور کہا کہ جو بیان ریکارڈ کرایا گیا ہے یہ ضمیر کی آواز ہے ایسا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے کسی کا کوئی دباؤ نہیں ،رپورٹس کے مطاطق ڈاکڑ عاصم حسین نے اپنے بیان میں وسیم اختر قادر پٹیل سمیت متعد سیاسی رہنماؤں کا نام بھی لیا ہے ، عدالت کے روبرو اقبال جرم کرنے کے بعد بعد ڈاکٹر عاصم حسین باقاعدہ ملزم سے مجرم بن گئے جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ان کا اقبالی بیان سیل کردیا۔

(جاری ہے)

قانونی ماہرین کے مطابق اقبال جرم کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین کو عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے اگر ڈاکڑ عاصم حسین وعدہ معاف گواہ بن جائیں تو انکی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے ۔واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم حسین پر الزام تھا کہ انہوں نے بھاری رقم کے عوض سیاسی رہنماوٴں کی ایما پر زخمی ہونے والے دہشت گردوں کا اپنے اسپتال میں علاج کیا جب کہ وہ اپنے دور میں سوئی سدرن میں من پسند ٹھیکیداروں کو رقم کے عوض ٹھیکے دینے اور بھرتیاں کرنے میں ملوث تھے۔

ادھرنیب نے بھی ڈاکٹر عاصم کا 90 روز کا ریمانڈ کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ عدالت نے نیب کو اجازت دی ہے کہ وہ پولیس کی تحویل میں ڈاکٹر عاصم سے تحقیقات کر سکتی ہے۔ تھانہ گلبرگ کراچی میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف باقاعدہ مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ نیب ڈاکٹر عاصم سے اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اب تک ڈاکٹر عاصم سے رینجرز نے تحویل میں لے کر دہشت گردی ایکٹ کے تحت تحقیقات کی ہیں اب نیب نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم سے قومی خزانہ کو پہنچانے، اربوں روپے کی کرپشن خورد برد کے الزامات کی تحقیقات کرے گی۔ ڈاکٹر عاصم پر الزام ہے کہ انہوں نے عوامی ویلفیئر کے نام پر ہسپتال بنانے کیلئے کراچی میں پلاٹ حاصل کیا تھا جبکہ وہ اس ہسپتال کو کمرشل بنیادوں پر چلا رہے ہیں ۔ ڈاکٹر عاصم پر الزام ہے کہ انہوں نے کراچی میں چائنا کٹنگ کے نام پر بھی بھاری کرپشن کی ہے۔ اس کے علاوہ پی ایس او میں اربوں کی کرپشن کی گئی ہے اور من پسند افراد کو سستے داموں تیل فراہم کیا ہے اس کے علاوہ سوئی سدرن میں بھاری کرپشن کا الزام ہے اب ان الزامات کی تحقیقات نیب حکام کریں گے۔

متعلقہ عنوان :