بھارت کی نیوکلیئر سپلائی گروپ میں شمولیت سے خطے کا توازن خراب ہوگا،پاکستان،طالبان کمانڈر خان عرف سجنا کی ہلاکت کا علم نہیں،افغانستان سے لاشیں مالاکنڈ منتقل کرنے کی رپورٹس کی تحقیقات کررہے ہیں،ترجمان دفتر خارجہ،پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز جرائم افسوس ناک ہیں، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں،ان کو اسلام سے نہ جوڑا جائے ،ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے،بھارت سے بغیر کسی شرائط کے تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، بنگلہ دیش کو سہ فریقی معاہدے کا احترام کرنا چاہیے ،پھانسیوں کے معاملے پر سفیر کو طلب کرکے احتجاج کرینگے،قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 27 نومبر 2015 09:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2015ء) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کی نیو کلیئر سپلائی گروپ میں شمولیت سے خطے کی طاقت کا توازن خراب ہوگااس حوالے سے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے،وزیر اعظم نواز شریف دولت مشترکہ کے سربراہ کانفرنس کے موقع پر مختلف ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں کریں گے اور خطے کو درپیش مسائل سے آگاہ کریں گے، امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر خان سید عرف سجنا کی ہلاکت کے حوالے سے علم نہیں،پاکستان کو مشرق وسطی کی صورت حال پر تشویش ہے ، دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم افسوسناک ہیں،پیر کے روز ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہے، اسلام پرامن دین ہے جو امن و آشتی کی دعوت دیتا ہے تاہم دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کوترکی اورروس کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے اور روسی طیارے کے واقعہ کے بعدکی صورتحال پرنظررکھے ہوئے ہیں جب کہ پھانسیوں پر بنگلادیشی ہائی کمیشن سے جواب طلب کیا جائے گا اور پاکستان شام میں صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے،ترجمان نے کہا کہ بھارت کی نیو کلیئر سپلائی گروپ میں شمولیت کے بعد خطے کی طاقت کا توازن خراب ہوگا ،دوسروں سے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے،بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات کرنے کو تیار ہیں تاہم یہ مذاکرات بھارت کی شرائط پر قبول نہیں ہیں، ترجمان نے کہا کہ مالٹا میں ہونے والی دولت مشترکہ سربراہ کانفرنس میں وزیر اعظم نواز شریف پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور اس موقع پر مختلف ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے اوران سے خطے کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہ کریں گے ،انہوں نے کہا کہ امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر خان سید عرف سجنا کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی علم نہیں ہے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کروں گا،انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پاکستانی شہریوں کی لاشیں مالا کنڈ لائے جانے کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں جن کی حقیقت جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

روس اور ترکی کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے حوالے سے قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناوٴ پر تشویش ہے، تاہم پاکستان تمام مسائل کا بات چیت کے ذریعے پرامن حل نکالنے کا حامی ہے اور روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف پائی جانے والی نفرت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیرس یا کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کا سلسلہ افسوسناک ہے،بنگلہ دیش میں اپوزیشن رہنماوٴں کو پھانسیوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کو 1974 کے پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے سہہ فریقی معاہدے کا احترام کرنا چاہیے جبکہ پھانسیوں پر بنگلہ دیش کی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج کریں گے۔