افغانستان میں امن کے قیام کیلئے بڑی طاقتوں کا راضی ہونا ضروری ہے،اسفند یار ولی ،سرتاج عزیز کے پاس افغانستان کو درپیش مسائل کا کوئی حل نہیں ،جب تک افغانستان میں امن قائم نہ ہو اسوقت تک پاکستان میں امن قائم رکھنا مشکل ہے ،ہمارے دورہ سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کی جائیں ،اقتصادی راہداری کو پورے فاٹا سے گزرا جائے کیونکہ فاٹا میں ملک کے 80فیصد معدنیات موجود ہیں ،کالا باغ ڈیم کے بار ے میں حکومت کی جانب سے کسی پیش رفت کے بعد جواب دیں گے،اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بات کرنے والی سیاسی جماعت کو بدنام کیا جاتا ہے یہ پاکستان کی روایت رہی ہے، سربراہ اے این پی کی پریس کانفرنس

جمعرات 26 نومبر 2015 09:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26نومبر۔2015ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہاہے کہ افغانستان میں آمن کے قیام کیلئے بڑی طاقتوں کا راضی ہونا ضروری ہے ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے پاس افغانستان کو درپیش مسائل کا کوئی حل نہیں ہے جب تک افغانستان میں امن قائم نہ ہو اسوقت تک پاکستان میں امن قائم رکھنا مشکل ہے ،ہمارے دورہ افغانستان سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کی جائیں ،اقتصادی راہداری کو پورے فاٹا سے گزرا جائے کیونکہ فاٹا میں ملک کے 80فیصد معدنیات موجود ہیں ،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فنڈز حاصل کرنے کا طریقہ آتا ہے ،کالا باغ ڈیم کے بار ے میں حکومت کی جانب سے کسی پیش رفت کے بعد جواب دیں گے،اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بات کرنے والی سیاسی جماعت کو بدنام کیا جاتا ہے یہ پاکستان کی روایت رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے د وران کیا انہوں نے کہاکہ افغانستان میں آمن کے قیام کیلئے پاکستان اور افغانستان کے وزیر اعظم اور آرمی چیف کو آپس میں مل بیٹھ کرمسئلے کا حل نکالنا ہوگا کیونکہ جب تک بڑی طاقتیں آمن کیلئے متفق نہ ہوں اس وقت تک آمن کا قیام ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ چین امریکہ اور نیٹو کو بھی آفغانستان میں آمن کے قیام کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے پاس افغانستان کے مسائل کا کوئی حل موجود نہیں ہے اور وہ بے اختیار ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آمن کا قیام آفغانستان کے آمن سے منسلک ہے جب تک آفغانستان میں آمن قائم نہ ہو اس وقت تک پاکستان میںآ من قائم کرنا ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے دورہ افغانستان کے بارے میں ابھی سے توقعات قائم کرنا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ ہمیں علم نہیں ہے کہ وہاں پر کیا ایجنڈہ ہوگا اور ہمارے پاس بھی کسی قسم کے اختیارات نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ میں نے وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ملاقات کے دوران بھی ان پر تمام صورتحا ل واضح کر دی تھی کہ افغانستان کے مسائل کا حل بااختیار لوگوں کے پاس ہیں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان نے میری سفارش پر این ایچ اے کو ہدایت کی ہے کہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر سنگل لائن کی بجائے موٹر وے بنائی جائے اور پنجاب کی طرح فاٹا میں بھی گھر بنانے کیلئے بلاسود قرضوں کا اعلان کیا جائے جبکہ فاٹا سے متعلقہ کمیٹیوں میں سٹیک ہولڈرز اور فاٹا کی سیاسی جماعتوں سے بھی مشاؤرت کی جائے انہوں نے کہاکہ فاٹا میں ملک کی 80فیصد معدنیات موجود ہیں اقتصادی راہداری میں فاٹا کو بھی خصوصی ترجیح دی جائے اور فاٹا سے معدنیات کے حصول کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راضی کریں انہوں نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کے بارے میں اس وقت بات کرنا قبل از وقت ہے جب حکومت کا کالاباغ ڈیم کے بارے میں لائحہ عمل سامنے آئے گا تو اس کے بعد اے این پی اپنا ردعمل دے گی