پاکستان افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پرامن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے،اسحاق ڈا ر ، دونوں ممالک کو گذشتہ سال جوائنٹ اکنامک کمیشن میں کیے گئے 17ارب ڈالر کے تجارتی ہدف کو حاصل کرنے کے لئے سخت محنت کرنا ہو گی، وزیر خزانہ کا پاک افغان 10ویں جوائنٹ اکنامک کمیشن کے اجلاس میں خطاب ،پاک افغان مشترکہ اقتصادی کونسل کا اجلاس ، افغانستان کا پاکستان سے براہ راست انڈیا تک رسائی کا مطالبہ،بدلے میں افغانستان پاکستان کو ترکمانستان سے 2ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کرنے کیلئے راہداری اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی فراہم کرے گا،دونوں ملکوں نے تجارتی راہداری ،باہمی روابط اور دیگر مسائل پر بھی اتفاق رائے لانے کیلئے رابطوں کو مذید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے ،پاک افغان وزراء خزانہ کی مشتر کہ پریس کانفرنس

منگل 24 نومبر 2015 09:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور پرامن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے دونوں ممالک کو گذشتہ سال جوائنٹ اکنامک کمیشن( جے ای سی) میں کیے گئے 17ارب ڈالر کے تجارتی ہدف کو حاصل کرنے کے لئے سخت محنت کرنا ہو گی ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیر کو اسلام آباد میں پاکستان اور افغانستان کے مابین ہونے والے10ویں جوائنٹ اکنامک کمیشن کے اجلاس میں خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ میں 10ویں سیشن میں وزیر خزانہ اکلیل احمد حکیمی کو پاکستان کے دورہ کرنے پر خوش آمدید کہتا ہوں پاکستان کے افغانستان کے ساتھ برادرانہ اور لمبے عرصے تک قائم رہنے والے تعلقات ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور پرامن افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے پاکستان اور افغانستان کے برادرانہ تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں دونو ں ممالک کو امن اور سیکورٹی معاملات میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی لیڈرشپ کی ملاقاتوں سے باہمی تعلقات بہتر ہوئے ہیں اور آنے والے عرصے میں یہ مزید مضبوط ہوں گے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ گذشتہ سال جے ای سی کے ہونے والے اجلاس میں بیشتر پوائنٹس پر عمل درآمد ہو چکا ہے اور باقی رہ جانے والے پوائنٹس پر تیز رفتاری سے کام کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا موجودہ تجارتی حجم کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں تجارتی حجم 17 ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے اس موقع پر وزیر خزانہ نے ٹیرف ونان ٹیرف اور باہمی ٹریڈ کے معاملات کی طرف افغان وزیر خزانہ کی توجہ مبذول کروائی اور کہا کہ اس حوالے سے بہت سے معاملات پر پیش رفت ہوئی ہے اور باقی رہ جانے والے معاملات پر موجودہ اجلاس میں بات چیت کی جائے گی انہوں نے کہا کہ افغان جوائنٹ بزنس کونسل کی ملاقات جلد ہو گی جس سے دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں نے اعتماد میں اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

پاک افغان مشترکہ اقتصادی کونسل کے اجلاس میں افغانستان نے پاکستان سے براہ راست انڈیا تک رسائی کا مطالبہ کر دیا جس کے بدلے میں افغانستان پاکستان کو ترکمانستان سے 2ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کرنے کیلئے راہداری اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی فراہم کرے گا،دونوں ممالک نے تجارتی راہداری ،باہمی روابط اور دیگر مسائل پر بھی اتفاق رائے لانے کیلئے رابطوں کو مذید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزیر خزانہ اکلیل احمد حکیمی اور پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین مشترکہ اقتصادی کونسل کا دسواں سیشن مکمل ہو گیا ہے جس میں دونوں ممالک نے مختلف تجارتی امور اور روابط کو بڑھانے پر غور کیا انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے وفود کے مابین تمام مسائل زیر بحث آئے ہیں اور اس سلسلے میں مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا گیا ہے جبکہ ترقیاتی منصوبوں میں تیزی لانے کیلئے مشترکہ کمیٹی بنائی گئی ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کے مابین 48نکاتی ایجنڈہ طے ہوا تھا جس میں مستقبل کے روڈ میپ اور دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر زور دیا گیا تھا انہوں نے کہاکہ اس وقت دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم 2 آرب ڈالر کے قریب ہے جس کو 5ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے پاکستان افغانستان کے راستے توانائی کے حصول کیلئے کئی معاہدوں کا آغاز کر رہا ہے کاسا منصوبہ اور تاپی منصوبے کے تحت افغانستان کے راستے پاکستان کو توانائی کے حصول کے ساتھ ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کے مواقع ملیں گے انہوں نے کہا ہے کہ ہم اقتصادی راہداری کو افغانستان تک توسیع دینے کے خواہاں ہیں اس حوالے ہرات خضدار اور گوادر کو آپس میں ملانے کے منصوبے پر بات ہوئی ہے انہوں نے مذید کہاکہ پاکستان افغانستان میں کئی منصوبوں پر کام کر رہا ہے جو پاکستان نے اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے شروع کئے ہیں انہوں نے کہاکہ افغانستان کا آمن نہ صرف پاکستان کے لئے بلکہ پورے خطے کیلئے بہت اہم ہے اور پاکستان افغانستان میں آمن کے قیام کیلئے بھرپور اقدامات کرے گااس موقع پر افغان وزیر خزانہ نے کہاکہ حالیہ میٹنگ کے دوران مختلف مسائل پر بات چیت ہوئی ہے اور ہم نے اپنے تحفظات کھلے دل کے ساتھ پاکستان کے سامنے پیش کئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں دونوں ممالک کے مابین تجارتی روابط بڑھانے کیلئے پاکستان کی کوششوں سے اتفاق ہے اوردونوں ممالک کے مابین زیر غور منصوبوں پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔