سیکورٹی خدشات، بغیر آئی ایم ای آئی نمبرز کے موبائل فروخت پر پھر پابندی عائد،پہلے شرط ختم کردی گئی تھی تاہم گزشتہ سال غیر معیاری اورجعلی آئی ایم ای آئی نمبرکے حامل موبائل فونز استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پی ٹی اے

اتوار 22 نومبر 2015 10:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22نومبر۔2015ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی طرف سے آئی ایم ای آئی نمبر کی پی ٹی اے سے منظوری کے بغیر سیلولر موبائل فونز کی ملک میں فروخت پرفوری طور پر ایک بار پھر پابندی عائد کردی گئی ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکشن ری آرگنائزیشن ایکٹ 1996کی شق 29 کے تمام مینوفیکچررز اور امپورٹرز سیلولر موبائل فونز کی ٹائپ اور آئی ایم ای آئی نمبر کی پی ٹی اے سے منظوری لازم قرار دیدی گئی ہے،پی ٹی اے کی طر ف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ماضی میں ملک میں موبائل فونز کی فروخت میں اضافے کیلئے یہ شرط ختم کردی گئی تھی مگر گذشتہ سال سے غیر معیاری بغیر آئی ایم ای آئی نمبر یا پھر جعلی آئی ایم ای آئی نمبرکے حامل موبائل فونز استعمال ہورہے ہیں جو سیکورٹی رسک ہیں، کسٹم حکام اور متعلقہ کمپنیوں کو کو مراسلہ کے مطابق صرف پی ٹی اے سے منظورشدہ سیلولر موبائل فونزکنسائنمنٹ کی ہی کلئرنس ہوسکے گی جبکہ مینوفیکچررز اور امپورٹرز پی ٹی اے کوسیلولرموبائل فونز کی تمام ٹیکنیکل تفصیلات فراہم کرنے کا پابند کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یا د رہے کہ دنیا بھر میں استعمال ہونیوالے سیلولر موبائل فونز کیلئے تمام کمپنیوں کو آئی ایم ای آئی نمبرسپین میں قائم عالمی کمپنی گلوبل سسٹم آف موبائل ایسوسی ایشن (جی ایس ایم اے) جاری کرتی ہے آئی ایم ای آئی 13ڈی جٹ پر مشتمل ایک یونیق نمبر ہوتا ہے جو پوری دنیا میں صرف ایک ہی موبائل سیٹ میں استعمال ہوتا ہے۔ ضرورت کے تحت آئی ایم ای آئی نمبر کے ذریعے مطلوبہ شخص تک رسائی ممکن ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :