جہلم،حالات بدستور کشیدہ، قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف مشتعل افراد نے قادیانیوں کے بیت الاحمد کو آگ لگا دی ،فوج نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کیا ،ریڈ الرٹ جاری

اتوار 22 نومبر 2015 10:04

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22نومبر۔2015ء) جہلم میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے واقعہ کے بعد حالات بدستور کشیدہ ہیں، مشتعل افراد نے کالا گجراں میں قادیانیوں کے بیت الاحمد کو آگ لگا دی جبکہ تمام سامان نکال کر سڑک پر اس کو آگ لگا دی ۔ تفصیلات کے مطابق قرآن پاک کی بے حرمتی پر مشتعل افراد نے کالا گجراں میں غلام احمد روڈ پر واقعہ بیت الاحمد کو آگ لگانے کے ساتھ ساتھ اس کا سامان سڑک پر رکھ کر جلا دیا ۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او مجاہد اکبر خان، ایس ڈی پی او صدر اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی جس پر مشتعل افراد نے نعرے لگائے اور احتجاج کیا ۔ پولیس نے لوگوں کو منتشر ہونے کے لئے کہا جس پر مشتعل افراد جذبات میں آگئے جبکہ ان کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

(جاری ہے)

اسی اثناء افواج پاکستان کے افسران اور فورس پہنچ گئی جنہوں نے تمام معاملات کو کنٹرول کر لیا۔

ادھرضلع جہلم میں گزشتہ شب کے واقعہ کے بعد ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا کیونکہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی سی او ذوالفقار احمد گھمن اور دی پی او مجاہد اکبر خان نے گزشتہ رات جس میں مشتعل افراد نے پوری رات جی ٹی روڈ پر ٹریفک بلاک کی اور چب بورڈ فیکٹری کو جلانے کے ساتھ ساتھ مالکان کی 12رہائش گاہوں کو جلایا جبکہ وہاں رہائش پذیر دو مرد ، آٹھ عورتیں اور دو بچوں کو ان کی رہائشیوں سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا تھا اور ضلع جہلم میں ایمرجنسی کی صورتحال تھی ۔

پاک آرمی کے آنے کی وجہ سے صبح 4بجے ٹریفک بحال ہوئی اور مشتعل افراد منتشر ہوئے جبکہ اس واقع کے بعد ضلع جہلم میں وہ علاقے جہاں قادیانی رہائش پذیر ہیں اور ان کی عبادتگاہیں موجود ہیں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس فورس کی گشت کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ ڈی سی او نے ضلع کے معزز علماء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں سرکاری افسران بھی رکن ہوں گے جو اس معاملہ کی تحقیقات کر کے ایک جامع رپورٹ دے گی مزید براں پولیس کی پٹرولنگ تیزی سے جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :