آرمی چیف کے بیرون ملک دورے کی سمری وزیر اعظم ہاؤس سے منظور ہوتی ہے ،تاثر غلط ہے آرمی چیف از خود گئے ہیں،چوہدری نثار ،کور کمانڈر کانفرنس کے موقع پر گڈ گورنس کے بیان کو غلط رنگ نہ دیا جائے چھوٹے موٹے اختلافات ہو تے رہتے ہیں، سول ملٹری تعلقات میں کوئی دراڑیں تھیں نہ ہیں،نیکٹا کو ایک ارب سے زائد کے فنڈز جاری ہو چکے مزید بھی جلد ہو جائینگے،الطاف خانانی کا معاملہ اہم ہے 63ہزار خاص و عام لوگ اس دھندے میں مستفید ہوئے جن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اربوں روپے کی منی لارڈنگ ہوئی جو حقیقت ہے چھپایا نہیں جا سکتا،سلحہ لائسنس کا معاملہ اہم ، 31دسمبر تک تصدیق کرا لی جائے بصورت دیگر یکم جنوری 2016سے تصدیق نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ،گزشتہ ایک سال میں 90ہزار سے زائد ا فراد کی انسانی سمگلنگ ہوئی ایف آئی اے نے ملک بھر اپریشن کا آغاز کر دیا ہے،جلد اس پر قابو پالیا جائے گا،ای سی ایل ایک دھندہ اختیار کر گیا تھا اب میرٹ پر ہو گا انسانیت کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی ، وفاقی وزیر داخلہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 21 نومبر 2015 08:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21نومبر۔2015ء )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جب بھی بیرون ملک دورہ پرجائیں تو سمری کی منظوری وزیر اعظم ہاؤ س سے ہوتی ہے ،تاثر غلط ہے کہ آرمی چیف از خود گئے ہیں،کور کمانڈر کانفرنس کے موقع پر گڈ گورنس کے بیان کو غلط رنگ نہ دیا جائے چھوٹے موٹے اختلافات ہو تے رہتے ہیں تاہم الحمداللہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی دراڑیں تھیں نہ ہیں۔

نیکٹا کو ایک ارب سے زائد کے فنڈز جاری ہو چکے مزید بھی جلد ہو جائینگے ۔الطاف خانانی کا معاملہ اہم ہے 63ہزار خاص و عام لوگ اس دھندے میں مستفید ہوئے جن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اربوں روپے کی منی لارڈنگ ہوئی جو حقیقت ہے چھپایا نہیں جا سکتا ۔اسلحہ لائسنس کا معاملہ اہم ہے 31دسمبر تک تصدیق کرا لی جائے بصورت دیگر یکم جنوری 2016سے تصدیق نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ،گزشتہ ایک سال میں 90ہزار سے زائد افراد کی انسانی سمگلنگ ہوئی ایف آئی اے نے ملک بھر اپریشن کا آغاز کر دیا ہے انشااللہ بہت جلد اس پر قابو پالیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ای سی ایل ایک دھندہ اختیار کر گیا تھا اب میرٹ پر ہو گا انسانیت کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی ،6ماہ کے بچے کو بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا جو سب سے بڑی دکھ کی بات ہے ،73اضلاع میں ریجنل پاسپورٹ دفاتر کھولے جارہے ہیں تاکہ شہری تکلیف سے دوچار نہ ہوں ،50ہزار سے زائد افراد بلیک لسٹ تھے جو لسٹ اب ختم کر دی گئی ہے ۔ان خیالا ت کا اظہار گزشتہ روز پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ انسانی سمگلنگ ہونے والے افراد سے نہ صر ف غیر انسانی سلوک ہوتا تھا بلکہ انہیں ذلیل کیا جاتا تھا جو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

کراچی سے لیکر خیبر تک ایف آئی اے نے اپریشن شروع کر دیا ہے بہت جلد اس پر قابو پالیا جائے گا اور ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی ہو گی ۔یورا 2009میں دستخط ہوا ،یورپی یونین کا وفد اگلے ہفتہ یہاںآ رہا ہے ان سے ملاقات کی جائے گی بلکہ تمام تر تحفظات پر بات ہو گی اس موقع پر یورپی سفیروں سے بھی ایک ملاقات میں رائے لی جائے گی ۔یہ بات اٹل ہے مجھے اپنے شہریوں سے محبت ہے انکی تذلیل برداش نہیں کریں گے ۔

گریس سے آنے والے افراد کو جس فلائٹ سے لایا گیا انہیں جرمانہ کیا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ 1970سے اسلحہ لائسنس کا مسئلہ تھا جنکی تصدیق ہونا باقی تھی اب 31دسمبر آخری تاریخ ہے اب تک جو آئے انہیں ویری فائی کر لیا گیا ہے تاہم جو نہیں آئے انکے خلاف 1جنوری سے کارروائی کا آغاز کریں گے ۔چوہدری نثار علی نے کہا کہ پاسپورٹ دفاتر اب ہرضلع میں کھولے جارہے ہیں جس پر 68کروڑ روپے لاگت آئیگی یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ کسی شہری کو تکلیف نہ ہو اور ٹاؤ ٹ مافیا کا بھی خاتمہ ہو ۔

31سال سے شہریوں کے نام ای سی ایل میں شامل تھے مگر اب ایسا نہیں ہو گا 9ہزار کے قریب افراد کا نام ای سی ایل سے ہٹا دیا گیا ہے تین ہزار کے قریب نام اب ای سی ایل میں شامل ہیں یہ انسانی آزادی کا معاملہ ہے جس کی خلاف ورزی پسند نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سینکڑوں کی تعداد میں غیر قانونی این جی اوز کا م کر رہی تھی ان میں سے 19کا ریکارڈ موجود تھا باقی ایسے کام کر رہی تھی اب 10کی درخواستیں موصول اور درجنوں نے آ ن لائن سسٹم کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے جو کہ پاکستانی قانون کے مطابق ہے ۔

سوال کے جواب میں بتایا کہ واہگہ بارڈر پرجو شخص غیرقانونی طور پرآیا تھا اس سے متعلق فوری احکامات دیے جس پر پنجاب رینجر نے فوری ایکشن لیکر فلیگ میٹنگ کی تاہم اب بھی غیر مطعمن ہیں مزید بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ آرمی چیف جب بھی بیرون ملک جاتے ہیں یہ ایک پریکٹس ہے کہ انکی سمری وزیر اعظم کو جاتی ہے یہ تاثر غلط ہے کہ وہ از خود گئے ہیں یہ باتیں ملک دوست پاکستانی نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے بتایا کہ کو ر کمانڈر میٹنگ پرجو گڈگورنس پر بیان آیا اس کا جواب بھی دیدیا گیا ہے تاہم چھوٹے موٹے اختلافات یا غلط فہمیاں ہوتی ہیں تو وہ دور ہوجاتی ہیں ،الطاف خانانی کے سوال پر جو اب دیا کہ جس پتھر کو اٹھاؤ تباہی و بربادی ہے اب اس نیٹ ورک کو نہ صرف توڑیں گے بلکہ سخت کارروائی بھی ہو گی اس میں کم و بیش 63ہزارلوگوں نے سہولت حاصل کی جن میں خاص لوگ بھی شامل تھے تاہم انکے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔