امریکی وزیر دفاع کا پینٹا گان میں آرمی چیف کے ہمراہ پاکستانی وفد کا خیر مقدم،دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف امریکہ پاکستان کی کھل کر حمایت کرتا رہے گا‘ امریکی وزیر دفاع،آرمی چیف کاامریکی سی آئی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ ، سی آئی اے ڈائریکٹر جان برینن سے ملاقات ،خطے کی سیکیورٹی سمیت سیکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال، افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان جاری امن عمل کے دوبارہ آغاز کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت ہے؛جنرل راحیل شریف

بدھ 18 نومبر 2015 09:18

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18نومبر۔2015ء) امریکی وزیر دفاع ایشین کارٹر نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف امریکہ پاکستان کا کھل کر حمایت کرتا رہے گا جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی اور انتہا پسندی ہر صورت ختم کردیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی وزیر دفاع ایشیئن کارٹر نے پینٹا گان میں پاکستانی وفد کا خیر مقدم کیا ۔

آرمی چیف جنرل راحیل سریف اور امریکی وزیر دفاع نے پینٹا گون میں ملاقات میں علاقائی صورتحال ‘ آپریشن ضرب عضب‘ ملکی اور غیر ملکی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کا اعادہ کردیا جنرل راحیل شریف نے انہیں اگاہ کیا کہ پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

پاک آرمی پاکستان سے دہشت گردی ‘ انتہاپسندی ہر صورت ختم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے پاکستانی فوج کا دہشت گردی کے خالف جنگ میں بے پناہ قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ امریکی وزیر دفاع ایشیئن کارٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کا اہم اتحادی ہے ۔ امری کہ پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ دونون ممالک کے اتحاد کی ایک تاریخ ہے۔ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ دوسرے ملکوں سے مشروط نہیں ۔ پاکستان سے تعلقات دوسروں سے ہٹ کر ہیں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

امریکہ دہشت گردی کے خاتمے تک پاکستان کی مدد کرتا رہے گا۔ جنرل راحیل نے انہیں بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ ادھربری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے امریکی سی آئی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سی آئی اے ڈائریکٹر جان برینن سے ملاقات کی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف اور سی آئی اے ڈائریکٹر کے درمیان ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی سمیت سیکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اپنے پانچ روزہ دورے کے دوران آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خاص طور پر مستقل قیام پر روشنی ڈالی اور خطے میں سازگار ماحول کے لئے افغان مفاہمتی عمل پر زور دیا۔ڈائریکٹر سی آئی اے جان برینن نے آپریشن ضرب عضب کے دوران حاصل ہونے والی کامیابیوں پر پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے اس کے مثبت اثرات کی تعریف بھی کی جب کہ انہوں نے خطے میں امن کے لئے پاکستانی خدمات کا اعتراف بھی کیا۔

اس سے قبل آرمی چیف واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع پینٹا گون پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے امریکی فوج کے سربراہ جنرل مائیلی سے ملاقات کی، جنرل راحیل شریف نے چیئر مین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جوزف ڈنفورڈ سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابیاں زیر بحث آئیں۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی خطے میں مستقل استحکام پرزوردیتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان جاری امن عمل کے دوبارہ آغاز کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت ہے۔