لاہور ہائیکورٹ ، گدھوں کی کھالوں کی سپرداری کے لئے چینی باشندے کی درخواست پر سماعت، وفاق اور پنجاب حکومتوں سے گدھوں کی کھالوں کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی کا نوٹیفیکیشن ، چوری شدہ گدھوں کے تمام مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے اور مفاد عامہ کی جانب سے دائر متفرق درخواست میں نثار احمد سیکھو کو فریق بننے کی اجازت

منگل 17 نومبر 2015 08:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17نومبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے گدھوں کی کھالوں کی سپرداری کے لئے چینی باشندے کی جانب سے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب سے گدھوں کی کھالوں کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی کا نوٹیفیکیشن اور چوری شدہ گدھوں کے تمام مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے اور مفاد عامہ کی جانب سے دائر متفرق درخواست میں نثار احمد سیکھو کو فریق بننے کی اجازت دیدی۔

مسز جسٹس ارم سجاد گل کے روبرو 1015 گدھوں کی کھالوں کی سپرداری کی درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو مفاد عامہ میں چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ گدھوں کی کھالوں کا معاملہ منظر عام پر آنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہریوں کو گدھوں کا مضر صحت گوشت بھی بیچا گیا ہے اس لئے سپرداری کی درخواست خارج کی جائے اور چینی باشندے کا نام بھی ایف آئی آر میں درج کیا جائے، چینی باشندے گو لوگ بن کے وکیل میاں علی اشفاق نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے قصور کی دین گڑھ نامی کھالوں کی منڈی سے 1015 گدھوں کی کھالیں خرید کر نور الٰہی نامی شخص کے گودام میں رکھوائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس نے گودام کے مالک اور دوچینی تاجروں کے خلاف 1015 گدھوں کو چوری کر کے ان کا گوشت اور کھالیں اتار کر فروخت کے الزامات کے تحت بے بنیاد مقدمہ درج کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے میں نہ تو کوئی گواہ موجود نہ ہی ان گدھوں کے مالکان منظر عام پر آئے ہیں لہٰذا عدالت بے بنیاد مقدمے کو ختم کر کے کھالیں واپس کرنے کے احکامات صادر کرے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے گدھوں کی کھالوں کو ایکسپورٹ کرنے پر عارضی پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کر رکھا ہے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب سے گدھوں کی کھالوں کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی کا نوٹیفیکیشن، چوری شدہ گدھوں کی تمام مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے اور مفاد عامہ کی جانب سے دائر درخواست میں نثار احمد سیکھو اور دیگر کو فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سترہ نومبر تک ملتوی کر دی۔