فیصل آباد ، اصغر علی بھولا گجر اور قتل کے دیگر مقدمات میں مفرور ملزم میاں اعجاز عرف ببلی جو کی سخت سیکورٹی میں ایس ایس پی آپریشن کے روبرو بیان پیشی،بیان قلمبند کرا دیا،سولہ نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا

ہفتہ 14 نومبر 2015 09:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآ ن لائن۔14نومبر۔2015ء) اصغر علی بھولا گجر اور شہر کی شخصیتوں کے قتل کیس کے مقدمات میں ملوث مفرور ملزم میاں اعجاز عرف ببلی جو کو انٹرپول پولیس کے ذریعے دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا تھا،جمعہ کو پولیس کی سخت حفاظت میں ایس ایس پی آپریشن فیصل آباد احسن الله خان روبرو بیان قلمبند کرانے کیلئے پیش کیا گیا جہاں اعجاز عرف ببلی نے اپنا بیان قلمبند کرانے کے ساتھ ساتھ ایس ایس پی آپریشن کی طرف سے کئے گئے بعض سوالات کے جواب دیئے بعد ازاں ملزم کو سخت حفاظت میں پولیس کے تفتیشی سینٹر منتقل کردیا گیا ملزم اعجاز عرف ببلی ان دنوں پولیس کی تحویل میں ہے انہیں سولہ نومبر بروز سوموار کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ایس ایس پی آپریشن نے انہی قتل کے مقدموں میں صوبائی وزیر رانا ثناء الله کے دست راست اشفاق چاچو ‘ پرویز خان نیازی اور محسن کا بیان قلمبند کیا تھا ایس ایس پی آپریشن نے بیان قلمبند کرنے کے بعد صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلبی کا پروانہ جاری کیا ہے صوبائی وزیر قانون نے گزشتہ روز بیان دینے کیلئے ایس ایس پی کے رو برو پیش ہونا تھا مگر پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہونے کی وجہ سے بیان دینے کیلئے نہ آسکے اور آج چار بجے تک ایس ایس پی آپریشن رانا ثناء الله کا انتظار کرتے رہے مگر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله کی طرف سے اطلاع موصول ہوئی کہ وہ لاہور میں کابینہ کے اجلاس کے علاوہ دیگر پروگراموں میں مصروف ہیں اس لئے وہ اپنا بیان آئندہ چند یوم میں دیں گے۔

(جاری ہے)

یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اس سلسلے میں آئی جی پنجاب کو تحریری طور پر خط لکھ چکے ہیں جس میں انہون نے تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سے مطالبہ کیا تھا کہ کرپٹ پولیس افسران کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے بھولا گجر کیس کے مرکزی ملزم نوید عرف کمانڈو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے رو برو اپنا اعترافی بیان دے چکے ہیں لہذا نوید عرف کمانڈو کے بیان کی روشنی میں ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے جو ایماندار افسران پر مشتمل ہو اور کسی رو رعایت کے بغیر تمام حقائق کو منظر عام پر لائے۔

متعلقہ عنوان :