اقتصادی راہداری منصوبوں اورتاجکستان کے ساتھ مواصلاتی رابطے قائم ہونے سے خطے کی معیشت پردوررس اثرات مرتب ہوں گے ،نوازشریف، وزیراعظم نوازشریف اورتاجک صدر نے دونوں ملکوں کوملانے کیلئے سڑکوں کے 3منصوبوں کی اصولی منظوری دیدی ،پاکستان ،تاجکستان کا تجارتی حجم 50کروڑڈالرتک بڑھانے پراتفاق،فغان مفاہمتی عمل کی حمایت کے عزم کا اعادہ،تاجک صدر کے دوروزہ دورہ کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری

ہفتہ 14 نومبر 2015 08:57

مری(اُردو پوائنٹ اخبارآ ن لائن۔14نومبر۔2015ء)وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں اورتاجکستان کے ساتھ مواصلاتی رابطے قائم ہونے سے خطے کی معیشت پردوررس اثرات مرتب ہوں گے ۔جمعہ کے روزمری میں وزیراعظم محمدنوازشریف اورتاجکستان کے صدرامام علی رحمانوف کودی جانے والی بریفنگ میں دونوں رہنماوٴں نے پاکستان ،تاجکستان کوملانے کیلئے سڑکوں کے 3منصوبوں کی اصولی منظوری دیدی ۔

پاکستان اورتاجکستان کے درمیان رابطے کے فروغ کیلئے پرعزم دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان مری کے گورنرہاوٴس میں تفصیلی ملاقات ہوئی ۔تاجکستان کے صدرکے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم محمدنوازشریف اورصدرامام علی رحمان کے درمیان یہ دوسری ملاقات تھی ،دونوں رہنمااکٹھے مری کے گورنرہاوٴس پہنچے جہان این ایچ اے کے چیئرمین شاہداشرف تارڑنے تفصیلی بریفنگ دی ،ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کے فروغ کے حوالے سے مختلف آپشنزپرمشتمل بنیادی ڈھانچے کے متعددمنصوبے پیش کئے گئے ،وزیراعظم اورتاجک صدرامام علی رحمانوف نے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کے حوالے سے شاہراہوں کے مختلف منصوبوں کی اصولی منظوری دی ،جن میں گوادرسے پشاور،کابل اورقندوزکے ذریعے دوشنبے تک شاہراہ ،خنجراب ،کلاسومرغیب شاہراہ ،چترال اشکام دوشنبے شاہراہ شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں معاون خصوصی طارق فاطمی نے علاقائی سلامتی سے متعلق امورپربریفنگ دی ،وزیراعظم نے کہاکہ تاجکستان کے ساتھ علاقائی رابطوں کے فروغ اورپاک چین اقتصادی راہداری جیسے منصوبے پورے خطے کی تقدیربدل کررکھ دیں گے ،وزیراعظم نے کہاکہ ان منصوبوں سے خطے کی معیشت پربھی گہرے اثرات مرتب ہوں گے ۔صدرامام علی نے پاکستان میں جاری بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبوں کوسراہا،ملاقات میں تاجک صدرنے مجوزہ منصوبوں پرعملدرآمدکے حوالے سے اپنے مکمل تعاون کایقین دلایاپاکستان اورتاجکستان باہمی تجارت میں اضافہ اورعلاقائی رابطوں کافروغ چاہتے ہیں ۔

تاجکستان اورپاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کوجمہوری بنانے کیلئے اصلاحات پاکستان اورتاجکستان کے بزنس کونسل اورتوانائی بارے مشترکہ کمیشن کے اجلاسوں کے انعقاد،تجارتی حجم کو50کروڑڈالرتک بڑھانے پراتفاق ،افغان مفاہمتی عمل کی حمایت کے عزم کااعادہ کیاہے ۔تاجکستان کے صدرامام علی رحمان کے دوروزہ دورہ پاکستان کے اختتام پرجاری مشترکہ اعلامیے میں کہاگیاکہ پاکستان اورتاجکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کوزیادہ جمہوری ،شفاف بنانے کیلئے اصلاحات پراتفاق کیا،دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارتی حجم تین سال میں 50کروڑڈالرتک بڑھانے کے عزم کااعادہ ،اقتصادی تعاون کے فروغ کیلیئے مشترکہ وزارتی کمیشن کااجلاس جلدبلانے پرزوردیا،پاکستان اورتاجکستان نے بزنس کونسل کے باقاعدہ اجلاسوں کے انعقادپراتفاق کیاہے ۔

دونوں ممالک نے کاسا1000منصوبے پرکام کی رفتارپراطمینان کااظہارکرتے ہوئے توانائی کے بارے میں مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے جلدانعقادپراتفاق کیا،پاکستان اورتاجکستان نے سہہ فریقی ٹرانزٹ معاہدے کیلئے افغانستان سے مل کرکام کرنے کاعزم بھی دہرایا،صدرامام علی رحمان نے تاجکستان کی ائیرلائن کوپاکستان سے پروازوں کی اجازت کاخیرمقدم کیا،دونوں ممالک نے افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کے عزم کابھی اعادہ کیا