بلوچستان میں امن کے لیے مذاکرات پرمیری رائے جاننے کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے جینوا میں مجھ سے ملاقات کی،بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی، بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے بات کرنے کوتیارہے مگرڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کے پاس کوئی اختیارنہیں،برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو،براہمداغ بگٹی آئینی حدودمیں رہ کرسیاست کرناچاہتے ہیں ،عبدالقادربلوچ ،وزیراعظم کوبرہمداغ بگٹی کے تحفظات سے آگاہ کردیا،نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 12 نومبر 2015 04:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2015ء)بلوچ ری پبلکن پارٹی کے سربراہ بلوچ رہنما ء نواب زادہ براہمداغ بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن کے لیے مذاکرات پر اْن کی رائے جاننے کے لیے بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے جینوا میں اْن سے ملاقات کی ہے ہم بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے بات کرنے کوتیارہے مگرڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کے پاس کوئی اختیارنہیں ہے ۔

منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے سے خصوصی بات چیت میں براہمداغ بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے وہ بات کرنے کو تیار ہیں لیکن بلوچ رہنماوٴں سے مذاکرات کے لیے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے انہوں نے کہاکہ اْن کے دادا شہید نواب اکبر خان بگٹی نے بھی مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے ہیں لیکن ’جن کے پاس حالات بہتر کرنے کا اختیار ہے وہ آ کر بات کریں‘انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور وفاقی وزیر سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’اگر اسٹیبلشمنٹ نے اپنا ذہن بدل لیا ہے اور وہ بلوچستان میں آپریشن روک کر سیاسی طریقے سے مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں براہمداغ بگٹی نے بلوچستان میں قیامِ امن کی کوششوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ یہاں بلوچوں سے مذاکرات میں دلچسپی ہے بلوچستان میں امن اْس وقت تک نہیں آ سکتا ہے جب تک مذاکرات کے لیے ماحول ساز گار نہ ہو اور ماحول ساز گار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ آپریشن روکا جائے’ان حالات میں مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں جب بلوچوں کے خلاف آپریشن بھی جاری ہے، لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جا رہا ہے اور آئے دن لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

‘پاکستان واپس جانے اور فوج اور اْن کے درمیان معاہدے کی خبروں کو براہمداغ نے مسترد کیا انھوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت نے گذشتہ کچھ عرصے میں اْن سے ملاقات کی ہے لیکن فوج کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیاانھوں نے کہا کہ وہ پاکستان نہیں جا رہے ہیں۔ادھروفاقی وزیرعبدالقادربلوچ نے کہاہے کہ براہمداغ بگٹی آئینی حدودمیں رہ کرسیاست کرناچاہتے ہیں ،وزیراعظم کوبرہمداغ بگٹی کے تحفظات سے آگاہ کردیا۔

نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری اورڈاکٹرعبدالمالک کی براہمداغ بگٹی سے ملاقات ہوئی ہے ،برہمداغ بگٹی کے معاملے پرپیشرفت ہوئی ہے ،اس معاملے میں وزیراعظم جلدمیٹنگ بھی کریں گے ،سدرن کمانڈاورحکومت بات چیت کے معاملے پرایک پیچ پرہیں ۔براہمداغ بگٹی کے ساتھ دیگرلوگ بھی آجائیں گے