بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ،فوج اور رینجرز کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کرنیکا فیصلہ،حافظ آباد ،بدین ،سانگھڑ حساس ترین قرار،پولنگ سے 5 روز قبل فوج تعینات کی جائے گی،فوج اور رینجرز سول انتظامیہ کے ماتحت ہوگی اور عہدیداروں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہوں گے ،چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ،امن وامان کو برقرار رکھنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے ،پولنگ سٹاف اور ووٹرز کی سکیورٹی کو بھی یقینی بنایا جائے،پہلے مرحلے کے الیکشن کی غلطیاں برداشت نہیں کروں گا سردار رضا خان ،سند ھ اور پنجاب دفعہ 144نافذ ہو گی ، اسلحہ کی نمائش مکمل پابندی ، ہجوم کو پولنگ اسٹیشن سے 200میٹر تک داخلے پر پابندی ہو گی ، امیدوار ضابطہ اخلاق کی پابندی ہر صورت پابندی کریں گے،خلاف ورزی کرنے والوں کو رعایت نہیں دی جائے گی ،سیکرٹری الیکشن کمیشن

جمعرات 12 نومبر 2015 04:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اور سندھ میں ہونے والے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرز کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جبکہ حساس اور حساس ترین پولنگ اسٹیشن پر رینجرز تعینات کی جائے گی اور فوج اور رینجرز کے عہد یداروں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دئیے جائیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں سند ھ اور پنجاب میں ہونے والے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے سکیورٹی اور انتظامی امور کا جائرہ لیا گیا جس میں سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری دفاع،چیف سیکرٹری سندھ اور پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ، چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سند ھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں حساس اور حساس ترین پولنگ اسٹیشن پر پولیس کے ساتھ رینجرز کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ فوج اور رینجرز کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کیا جائیگا ، فوج اور رینجرز سول انتظامیہ کہ ماتحت ہو گی اور امن امان کی صورتحال کی خرابی کے باعث جہاں پہنچنے کی ہدایت کی جائے گی وہاں پہنچے گی ۔

(جاری ہے)

فوج اور رینجرز کے عہدیداروں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارت دئیے جائیں گے ۔چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 220کے تحت الیکشن کمیشن کی معاونت تمام اداروں کی ذمہ داری ہے ، امن وامان کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں،قانون نافذکرنیوالے اداروں کی ہے کہ پولنگ سٹاف اور ووٹرز کی سکیورٹی کو بھی یقینی بنائے،بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں ہونے والی غلطیوں اور کوتاہیاں کو برداشت نہیں کروں گا ۔

اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب نے کہا کہ سندھ میں فوج کی 16کمپنیاں تعینات کی جائیں گی جبکہ سندھ اور پنجاب کے اضلاع حافظ آباد ، بدین اور سانگھڑ میں فوج پولنگ اسٹیشن پر پولنگ سے 5دن قبل ہی تعینات کر دی جائے گی ۔ فوج کی تعیناتی سے متعلق سیکرٹری دفاع نے تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے اور فوج سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے گی،انہوں نے مزید بتایا کہسند ھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے روز دفعہ 144نافذ ہو گی اور اسلحہ کی نمائش پر بھی مکمل پابندی ہو گی ،جبکہ اسلحہ لائنس اتھارٹی الیکشن سے 2روز قبل اسلحہ لائسنس منسوخ کر دے گی ، سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی امیدواروں سے امن امان برقرار رکھنے کے حوالے سے بیان حلفی لیا جائے گا ،اور ہجوم کو پولنگ اسٹیشن کے اندر 200میٹر تک داخلے پر پابندی ہو گی ، امید وار ضابطہ اخلاق کی ہر صورت پابندی کریں خلاف ورزی کرنے والوں کو رعایت نہیں دی جائے گی ۔