تمام اداروں کو آئینی حدود میں کردار ادا کرنا ہے،حکومتی ترجمان،دہشت گردی کیخلاف حکمت عملی پر عملدرآمد حکومت کی طرف سے وسیع بنیاد پر سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنے سے ممکن ہوا،فوج کے افسران، جوانوں نے بہادری کی مثالیں قائم کیں، کوششوں میں عدلیہ کی حمایت بھی حاصل، سب سے زیادہ کریڈٹ عوام کا ہے،بیان

جمعرات 12 نومبر 2015 04:44

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2015ء) وفاقی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے جب کہ تمام اداروں کو آئین کی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔حکومتی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے دہشت گردی کے خلاف ایکشن کے فیصلے کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا گیا اور اسے 2 سال سے سراہا جارہا ہے۔

حکومتی ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر عملدرآمد حکومت کی طرف سے وسیع بنیاد پر سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنے سے ہی ممکن ہوا جب کہ اس ہم آہنگی میں فوج کے بہادر جوان، افسران، صوبائی حکومتوں، پولیس، سول آرمڈ فورسز اور انٹیلی جنس کی مربوط کوششیں شامل ہیں، فوج کے افسران، جوانوں نے آپریشن میں بہادری کی مثالیں قائم کیں،ان کوششوں میں عدلیہ کی حمایت بھی حاصل ہے جب کہ آپریشن کی حمایت کا سب سے زیادہ کریڈٹ عوام کا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی تاہم نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے جب کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان ودیگر متعلقہ اقدامات جاری رکھے گی لہٰذا تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ حکومتی ترجمان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے تمام اقدامات شفافت اور قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اٹھائے، تمام فیصلے قومی مفاد کو اپنی اولین ترجیح کے طور پر سامنے رکھ کر کیے گئے ہیں اور امن وامان کی بہتری اور معیشت کی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جب کہ حکومت پرعزم ہے کہ بہتر طرز حکمرانی اس کی پالیسیوں کا طرہ امتیاز ہے۔

حکومتی ترجمان نے کہا کہ حکومت کو اس بات پر بھی یقین ہے کہ وہ عوام کے سامنے جواب دہ ہے۔

متعلقہ عنوان :